خبرنامہ

نئے وزیراعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس شروع

اسلام آباد(ملت آن لائن)سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد قومی اسمبلی آج اپنے 18 ویں قائد ایوان کا انتخاب کررہی ہے جس کے لیے اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں اجلاس شروع ہوچکا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے شاہد خاقان عباسی وزارت عظمیٰ کے لیے مضبوط ترین امیدوار ہیں تاہم اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بھی 3 امیدوار میدان میں ہیں جن میں تحریک انصاف کے امیدوار شیخ رشید، پیپلزپارٹی کے نوید قمر اور جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شاہد خاقان عباسی کو جمعیت علما اسلام (ف) کی حمایت حاصل ہے جب کہ ایم کیوایم پاکستان نے بھی شاہد خاقان کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

تحریک انصاف کے امیدوار شیخ رشید مسلم لیگ (ق) کی حمایت حاصل کرچکے ہیں تاہم عوامی نیشنل پارٹی نے غیرجانبدار رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پیپلزپارٹی نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے 2 امیدواروں کو نامزد کیا تھا جن میں سے خورشید شاہ نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کی حمایت کے اعلان کے بعد کشور زہرہ کو دستبردار کردیا گیا ہے۔

گزشتہ روز متحدہ اپوزیشن شاہد خاقان کے سامنے مشترکہ امیدوار لانے میں ناکام ہوگئی جب کہ پیپلز پارٹی نے عمران خان کے امیدوار شیخ رشید کی حمایت کرنے سے انکار کردیا ہے۔

قومی اسمبلی میں 342 کے ایوان میں وزارت عظمی کا انتخاب جیتنے کے لیے سادہ اکثریت یعنی کم از کم 172ووٹوں کی ضرورت ہوگی جب کہ مسلم لیگ (ن) کے پاس ایوان میں 188 ووٹ ہیں، اس کے علاوہ اتحادیوں کے ووٹ الگ ہیں۔ ایم کیوایم پاکستان کی حمایت کے بعد مسلم لیگ (ن) کو متحدہ کے 24 ووٹ مزید ملیں گے۔

دوسری جانب قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے سے قبل وزیٹرز گیلری میں گنجائش سے زیادہ افراد گھس گئے۔

وزیراعظم کے انتخابی عمل کو دیکھنے کے لیے 500 سے زائد افراد کو مدعو کیا گیا لیکن مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شاہد خاقان عباسی نے اپنے حلقے سے یوسی چیرمینز اور وائس چیرمینز کو اسمبلی میں آنے کی دعوت دی جس کے باعث گنجائش سے زیادہ افراد آگئے۔

کئی لوگوں کو اندر آنے کے لیے پاسز بھی نہیں ملے اور اپوزیشن گیلری میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد امڈ آئی۔