خبرنامہ

نا معلوم افراد کی فون کالز سامنے آ رہی ہیں: طلال چوہدری

نا معلوم افراد کی فون کالز سامنے آ رہی ہیں:طلال چوہدری
کراچی:(ملت آن لائن) قومی اسمبلی کا اجلاس آج سے شروع ہو گا جس میں نواز شریف کی مسلم لیگ ن کی صدارت پر اپوزیشن کی طرف سے ایک اور وار ہوگا ،گزشتہ اجلاس کے موقع پر اسپیکر نے اپوزیشن کی یہ کوشش ناکام بنا دی تھی ،یہ ترمیم اسی وقت ممکن ہے جب ن لیگ کے 35 سے 40 ارکان ایوان میں موجود نہ ہوں ۔ وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے دعویٰ کیا کہ سینیٹ سے اپوزیشن کا منظور کرایا گیا بل قومی اسمبلی سے پاس کرانے کے لئے ن لیگی ارکان پر دبائو ڈالا جا رہا ہے ، ارکان کو نا معلوم افراد کی ٹیلیفون کالز اور اس طرح کی چیزیں بھی سامنے آئی ہیں مگر یہ نہیں ہوسکتا کہ نواز شریف کے نام پر جیتنے والے اصولوں پر ووٹ نہ دیں ،انشا اللہ ووٹ پڑے گایہ قوتیں کامیاب نہیں ہوں گی۔
اس بارے میں اسلام آباد سے دنیا نیوز کے نمائندے شاکر سولنگی نے بتایا کہ اپوزیشن کے ایجنڈے پر یہ موجود ہے ۔سینیٹ سے یہ ترمیم منظور ہوچکی ہے آج کا اجلاس حکومت نے حلقہ بندیوں کے حوالے سے طلب کیا ہے اپوزیشن کی درخواست پر ایک الگ اجلاس 14دن کے اندر بلایا جانا ہے ،انہوں نے کہا کہ ریاض پیرزادہ اور ظفر اللہ جمالی کی قیادت میں ن لیگ کے 70سے 80ارکان ناراض ہیں وہ سمجھتے ہیں نواز شریف تو نا اہل ہوچکے ہین ان کو پارٹی صدر نہیں ہونا چاہئے ، یہ امکان موجود ہے کہ یہ ارکان ایوان میں نہ آئیں اور حکومت بھی اس سے خوف زدہ ہے ۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ ن لیگ کے ارکان کی ایک بڑی تعدادناراض ہے اور اپوزیشن سر پرائز دے سکتی ہے ۔اس بارے میں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اصولی طور پر سینیٹ کی ترمیم کو قومی اسمبلی میں لانا چاہئے لیکن حکومت کترا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر اجلاس ہوا تو اپوزیشن اپنا کردار ادا کرے گی۔