خبرنامہ

پاکستان اور افغانستان کیلیے نمائندہ خصوصی کا عہدہ ختم

واشنگٹن(ملت آن لائن)ٹرمپ حکومت نے پاکستان اور افغانستان کے لیے اپنے نمائندہ خصوصی کا عہدہ ختم کردیا۔

امریکی حکام کی جانب سے پاکستان اور افغانتسان کے درمیان مختلف تنازعات مشترکہ طورپر حل کرنے کے لیے یہ عہدہ قائم کیا گیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا خطے میں ہزاروں فوجی دستے بھیجنے کی تیاری کررہا ہے۔
جب کہ امریکی محکمہ خارجہ کے سینئر افسر نے بتایا کہ قائم مقام نمائندہ خصوصی لیورل ملر نے یہ عہدہ جمعہ کے روز چھوڑ دیا اور اس پر کسی تعیناتی کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ملر رینڈ کارپوریشن میں اپنے عہدے پر واپس جارہے ہیں جب کہ سیکریٹری خارجہ ریکس ٹیلرسن کی تقرری سے متعلق بھی ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق اب ملر کی ذمہ داریاں جنوبی اور وسطی ایشیا سے متعلق معاملات کے بیورو میں ہوں گی جب کہ اس بیورو آفس میں بھی تاحال کوئی سیکریٹری تعینات نہیں کیا گیا ہے۔

امریکی سفارتکار افغانستان اور امریکا کے درمیان نمائندہ خصوصی کا عہد ختم ہونے کو لیڈرشپ کا فقدان قرار دے رہے ہیں۔

امریکی حکام کے نزدیک ٹیلر سن خطے کی سطح پر معاملات کو بہترین طریقے سے حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق امریکی سیکریٹری دفاع جم میٹس افغانستان میں فورسز کی تربیت کے لیے 5 ہزار مزید دستے بھیجنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں جن کےذریعے طالبان کی شورش کو روکا جاسکے۔