خبرنامہ

نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور

نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور
لاہور ہائیکورٹ:(ملت آن لائن) نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو پارٹی کا صدر بنائے جانے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی۔ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے 28 جولائی کے فیصلے میں نوازشریف کو بطور رکن قومی اسمبلی اور وزیراعظم نااہل قرار دیا جس کےبعد وہ وزارت عظمیٰ سے سبکدوش ہوگئے جب کہ فیصلے کی روشنی میں انہیں پارٹی صدارت سے بھی الگ ہونا پڑا تھا۔ نواز شریف مسلم لیگ ن کے بلامقابلہ صدر منتخب لیکن مسلم لیگ (ن) انتخابی اصلاحات بل میں آئینی ترمیم کرانے میں کامیاب ہو گئی تھی جس کے بعد نوازشریف کو پارٹی کا صدر منتخب کیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں آفتاب باجوہ ایڈووکیٹ نے نوازشریف کے پارٹی صدر بننے کے خلاف درخواست دائر کی جس پر چیف جسٹس منصور علی شاہ نے سماعت کی۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور وزارت قانون کو نوٹس جاری کر دیئے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عدلیہ کے دہرے معیار کے خلاف جدوجہد کو جلد منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف اپنے خلاف دائر نیب ریفرنسز کی سماعت کےلیے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ عدالتوں کا دہرا معیار ہے جو جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ عدالتوں کا دہرا معیار ہے، اس دہرے معیار کے خاتمے کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور جلد منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔واضح رہے کہ احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت میں پیشی کے بعد نواز شریف نے کہا تھا کہ ججز بغض سے بھرے پڑے ہیں اور ان کا غصہ اور بغض ان کے الفاظ میں ڈھل کر سامنے آگیا ہے جو کہ تاریخ کا سیاہ باب بنے گا۔