خبرنامہ

نواز شریف کے 10لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع

نواز شریف کے 10لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع

اسلام آباد: (ملت آن لائن) نیب نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف احتساب عدالت سے جاری کردہ سمن کی تعمیل کرادی،نوازشریف نے احتساب عدالت پیش ہونے کی نیب ٹیم کو یقین دہائی کرا دی،وفاقی وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری نے 10لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرا دیے اورنقول نیب ٹیم کو فراہم کر دیں،نیب ٹیم نے نوازشریف سے ان کے وکلا کی موجودگی میں ملاقات کی۔جمعرات کو نیب کی ٹیم پنجاب ہاؤس پہنچی،پانچ رکنی نیب ٹیم کی سربراہی ڈپٹی ڈائریکٹر محبوب احمد نے کی،نیب ٹیم نے نوازشریف سے ملاقات کی ،جس موقع پر نوازشریف کے وکلا بھی موجودتھے،ٹیم نے احتساب عدالت کے تین سمن پر دستخط کروائے،وفاقی وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری نے10لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کی نقول نیب ٹیم کو فراہم کیں۔احتساب عدالت میں پیشی کی یقین دہانی کرانے پر نیب کی ٹیم واپس روانہ ہوگئی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ کتنی بھی جانبداری ہو‘ عدالتوں اور احتساب کا سامنا کرنے کیلئے پاکستان جا رہا ہوں۔ ڈاکٹرز نے دیکھ بھال کیلئے کلثوم کے ساتھ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ اہلیہ کی ضرورت کے باوجود عدالتوں کا سامنا کرنے جا رہا ہوں۔ پہلے بھی عدالتوں کا سامنا کیا اب بھی کریں گے۔ ہم نے وٹس ایپ پر بننے والی جے آئی ٹی کا سامنا کیا۔ سسیلیئن مافیا اور گاڈ فادر کے ریمارکس دینے والی عدالت کا بہادری سے سامنا کیا۔ پانامہ میں میرے خلاف کچھ نہیں ملا‘ اقامہ پر نااہلی کے فیصلے سے پاکستان کو بڑا نقصان پہنچا۔ پاکستان کے عدالتی نظام کے احترام میں عدالتوں کے سامنے پیش ہو رہا ہوں۔ احتساب کے نام پر نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے۔ احتساب کے نام پر جو ڈرامہ کیا جا رہا ہے وہ بے نقاب کرتے رہیں گے۔ معاشی خوشحالی اور استحکام سیاسی تسلسل سے مربوط ہوتا ہے۔ مجھے ہٹانے سے پاکستان کی سٹاک مارکیٹ نیچے آ گئی۔ انٹرنیشنل کرکٹ پاکستان لوٹ آئی۔ موجودہ احتساب کا مقصد انصاف نہیں سیاسی انتقام ہے۔ کل احتساب عدالت میں پیش ہونے جا رہا ہوں۔ یہ پہلا موقع نہیں‘ پہلے بھی ہمیں عدالتوں میں گھسیٹا گیا۔ میرے خلاف سکینڈل کیا ہے؟ معاملہ کیا ہے؟ چارج شیٹ کیا ہے؟ میرے خلاف آمدن سے زیادہ اثاثوں کے کیسز ہیں کیا؟ احتساب کے نام پر ڈرامہ کیا ہے؟ کیا یہ این آئی سی ایل سکینڈل ہے یا نیکٹا سکینڈل یا حج سکینڈل ہے یا آئی پی پیز سکینڈل ہے‘ پانامہ میں میرا نام نہ ہونے کے باوجود کیس شروع کیا گیا۔ اقامہ پر نااہل کئے جانے کا ڈرامہ سٹیج کئے جانے پر صدمہ پہنچا۔ میرے حامیوں سمیت کسی نے اقامہ پر نااہلی کو قبول نہیں کیا۔ پانامہ فیصلہ مذاق اور شرمندگی کا باعث بنا۔ میرے اور اہل خانہ کے خلاف کیسز گھڑے گئے