خبرنامہ

آخری حد تک لڑوں گا اور استعفیٰ نہیں دوں گا، وزیراعظم

اسلام آباد(ملت آن لائن)وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ حربے استعمال کر کے پاکستان کو پیچھے دھکیلا جارہا ہے لیکن میں ایسا ہونے نہیں دوں گا، انشااللہ عوام کے لیے آخری حد تک لڑوں گا اور استعفیٰ نہیں دوں گا۔

وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں پارٹی کے سینیٹرز اور ارکان قومی اسمبلی بھی شریک ہیں۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد آئندہ کی حکمت عملی پر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کریں گے۔

جب کہ اس دوران اپوزیشن کے مطالبات اور احتجاج کی متبادل حکمت عملی بھی زیر غور آئے گی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ حربے استعمال کر کے پاکستان کو پیچھے دھکیلا جارہا ہے لیکن میں ایسا نہیں ہونے دوں گا، عوام کے لیے آخری حد تک لڑوں گا اور استعفیٰ نہیں دوں گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب سے آئے ہیں تب سے ہمارے اور اس ملک کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، بلا جواز دھرنا مہم شروع کی گئی، دھرنے کا کوئی جواز نہیں تھا، اب تیسرے دھرنے کی تیاری اور مینڈیٹ پر تیسرا وار ہو رہا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ یقین ہے سپریم کورٹ ہماری بات سنے گی، استعفے کا سوچ بھی نہیں سکتا، استعفیٰ وہ لوگ مانگ رہے ہیں جو ہمارے بدترین مخالف ہیں اور اگر ان کے تمام ووٹ اکٹھے کئے جائیں تب بھی ہمارا مینڈیٹ ان سے زیادہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں نواز شریف کی کرپشن کے بارے میں کوئی لفظ نہیں، ہم پر الزام لگانے والے کم از کم یہ بتائیں کہاں رشوت کھائی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب عدلیہ کی بحالی کی جنگ لڑی تو وہ سب چھپ گئے جو آج بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں لیکن ہم نے جان ہتھیلی پر رکھ کر عدلیہ کی آزادی کی جنگ لڑی۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ کوئی نہیں دیکھتا ہم ملک کو روشن کر رہے ہیں، ہمیں ملک کو روشن کرنے کی سزا دی جارہی ہے تاہم انہیں کوئی نہیں دیکھتا جو ملک کو تباہ کرتے رہے ہیں، یہاں جب بھی کوئی آیا تو اس نے کہا آئین کو پھاڑ کر پھینک دوں گا جب کہ ماضی میں ملک کو اندھیروں میں غرق کیا گیا لیکن کیا آج پاکستان کو کوئی ناکام ریاست سمجھتا ہے۔

نوازشریف کا کہنا تھا کہ ماضی میں حکومتوں پر سیکیورٹی رسک اور کرپشن کے الزامات لگا کر انہیں ختم کیا جاتا رہا ہے، مجھے کہا گیا اس کاغذ پر دستخط کردو لیکن میں نے ایک نصب العین کی خاطر ہمیشہ مشکلات کو برداشت کیا، کبھی عوام کے مینڈیٹ اور جمہوریت پر سمجھوتا نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بڑے واقعات ہوئے جو میں بتا بھی نہیں سکتا، بعض دفعہ دل کرتا ہے سب کچھ کہہ دیا جائے لیکن وہ وقت ضرور آئے گا۔

وزیراعظم نے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ موٹروے اور توانائی کے منصوبوں میں کوئی ایک پیسے کی خوردبرد کی ہو تو بتاؤ جب کہ گزشتہ 4 سال میں کراچی، پنجاب اور دیگر علاقوں میں اربوں روپے کے پاور پلانٹس لگائے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے گزشتہ ادوار میں بھی کک بیکس اور بدعنوانی کا ایک الزام ثابت کر کے دکھائیں اور اگر کوئی ثبوت نہیں تو کم از کم کوئی الزام ہی لگا دیا جائے۔