لاہور (ملت + آئی این پی) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کچی آبادی کو گرایا اور نہ ہی گرائیں گے اگر سی پیک میں وہ آئیں تو زمینیں ضرور لیں گے لوگوں کو دربدر کئے بغیر ایک سے ڈھائی مرلہ تک معقول معاوضہ دیں گے موٹے مرغوں کے ساتھ رویہ بہتر نہیں ہوگاٹارگٹڈ آپریشن کریں گے‘ ریلوے میں73کروڑ کی مدد سے وائرلیس سسٹم ٹریفک سگنل لا رہے ہیں ‘ ہوٹر بھی لگائیں گے لوکو موٹیو میں سکرین لگائیں گے ‘سوفٹ وہیرکے ذریعے روٹ فیڈ کر دیں گے ‘گوادر میں ریلوے کا دفتر قائم کریں گے 200ایکٹر زمین حاصل کریں گے جانے سے پہلے زمین ریلوے کے نام کریں گے ‘سگنلنگ نظام بہت مہنگا ہے وہ پہلے سی پیک کے تحت ایم ایل ون میں آئے گا‘ سیٹ آف دی آرٹ کے لئے ریلوے کو 20سال لگیں گے‘ 15 سے16 سال تین مرحلوں میں تعمیر نو ،اپ گریڈیشن ، ماڑرن آئزیشن شامل ہیں‘ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی حوصلہ افزائی کی جائے گی ٹرینوں کو آؤٹ سورس کریں گے ‘شالیمار سے ایک ارب 80 کروڑ روپے 114کروڑ روپے زائد ملے 2 ٹرینیں آؤٹ سورس کریں گے لیکن چونا نہیں لگانے دیں گے‘ صرف میرٹ پر کام ہو گا اس پر کوئی کردار کشی کرے مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں۔ لاہور چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے کے آگے بڑھنے کے بہت مواقع ہیں ماڈرن نہیں لیکن بہتری لا رہے ہیں ‘ جو فریٹ ٹرین میں ہمارے ساتھ چلنا چاہئیں کھلی آفر ہے‘ ایل سی سی آئی کے ساتھ فیصل آباد اورملتان کے ساتھ نئی کارگو چلائیں اچھے لوکو موٹیو ہیں معیشت بزنس اور ریلوے کو فائدہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ 5 ارب روپے ساہیوال کول پاور پلانٹ کو سروس فراہم کرنے سے منافع حاصل کیا اور یہ بیمار ریلوے نہیں ہے‘ ملتان سے کراچی سیالکوٹ گوجرانوالہ کراچی تک ٹرین چلانا چاہتے ہیں لاہور ڈرائی پورٹ کو اپ گریڈ کرنا چاہتے ہیں ‘تافتان سے کوئٹہ تک 80کلومیٹر کے درمیان ایران کیلئے ٹرین چلا رہے ہیں ترکی تک بھی ٹرین سروس دے سکتے ہیں لاہور چیمبرز ہماری مدد کرے ریلوے کو آپ کی سرپرستی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح ایم ایل ون اور ایم ایل ون ہے جیکب آباد سے کوئٹہ تک سروس دے رہے ہیں‘ گوادر میں ریلوے کا دفتر قائم کریں گے 200ایکٹر زمین حاصل کریں گے جانے سے پہلے زمین ریلوے کے نام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پشاور سے طورخم تک ایم ایل ون کا حصہ ہے حویلیاں سے ڈرائی پورٹ شپ تک لائیں گے لاہور کراچی کے بعد پشاور تک ڈبل ٹریک کریں گے‘ ریلوے سنگلنگ نظام چل رہا ہے خوفناک حادثات انسانی غلطی کے باعث ہوئے ہیں وقت گزرنے کے ساتھ آبادی میں اضافہ ہوا پچھلے 5 سال ڈھائی ہزار میں سے چند سو ہی بہتر کئے گئے ‘ ریلوے کو پنجاب حکومت اور ڈسٹرکٹ حکومت نے پھاٹک کیلئے پیسے دینے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کراسنگ پر انڈر پاس بنائیں گے اور سی پیک میں انڈر پاسز بھی بنیں گے سگنل گیٹ اور بغیر سگنل گیٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچی آبادی کو گرایا اور نہ ہی گرائیں گے اگر سی پیک میں وہ آیاتو زمینیں ضرور لیں گے لوگوں کو دربدر کئے بغیر ایک سے ڈھائی مرلہ تک رویہ بہتر کرکے معقول معاوضہ دیں گے موٹے مرغوں کے ساتھ رویہ بہتر نہیں ہوگاٹارگٹڈ آپریشن کریں گے۔
خبرنامہ
وائرلیس سسٹم ٹریفک سگنل لا رہے ہیں ‘ خواجہ سعد رفیق
