خبرنامہ

وزیراعظم بننے کے بعد شاہد خاقان کا کردار چودھری شجاعت جیسا ہوگا

اسلام آباد(ملت آن لائن) وزیراعظم کے لیے نامزد حکمراں جماعت کے امیدوار شاہد خاقان عباسی اگر کامیاب ہوتے ہیں تو اُن کا کردار ماضی میں مختصر مدت کے لیے بننے والے وزیراعظم چودھری شجاعت سے مختلف نہ ہوگا۔

شاہد خاقان، شہباز شریف کو وہ وقت فراہم کریں گے جو چودھری شجاعت نے سابق وزیراعظم شوکت عزیز کو فراہم کیا تھا۔

حکومت کی اتحادیوں کے ساتھ مشترکہ امیدوار لانے کی کامیاب حکمت عملی کے بعد صورتحال خاصی واضح ہے۔

چودھری شجاعت کو اس وقت کے صدر پرویز مشرف نے وزیراعظم ظفراللہ جمالی کوعہدے سے ہٹانے اور شوکت عزیز کو وزیراعظم بنانے کے درمیان وقتی طور پر قائد ایوان بنایا تھا۔

نوازشریف کو نااہل کیے جانے کے بعد مسلم لیگ ن نے میاں شہبازشریف کو وزیراعظم نامزد کیا ہے جس کی تکمیل کے لیے وقت درکار ہے۔

شہبازشریف کے رکن قومی اسمبلی بننے کے لیے تقریبا 45 روز کے لگ بھگ عرصہ درکار ہے اور اس دوران وزارت عظمٰی کی کرسی پر شاہد خاقان عباسی کو بٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی کچھ دیر بعد قومی اسمبلی آ اپنے 18 ویں قائد ایوان کا انتخاب کرے گی۔

پیپلزپارٹی کی جانب سے خورشید شاہ اور نوید قمر، ایم کیو ایم پاکستان کی کشور زہرا، جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ اور تحریک انصاف کے امیدوار شیخ رشید بھی وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہیں۔

گزشتہ روز متحدہ اپوزیشن شاہد خاقان کے سامنے مشترکہ امیدوار لانے میں ناکام ہوگئی جب کہ پیپلز پارٹی نے عمران خان کے امیدوار شیخ رشید کی حمایت کرنے سے انکار کردیا۔