خبرنامہ

وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر کے دوران متعدد مواقع پر جوش اشعار کا سہارا لیا

وفاقی وزیر خزانہ نے

وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے بجٹ تقریر کے دوران متعدد مواقع پر جوش اشعار کا سہارا لیا

اسلام آباد(ملت آن لائن+اے پی پی) وفاقی وزیر برائے خزانہ، مالیات اور اقتصادی امور ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے جمعہ کو قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران متعدد مواقع پر اپنی تقریر کو پر جوش بنانے کیلئے اشعار کا سہارا لیا۔ جمہوریت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے معروف شاعر عباس تابش کا یہ شعر پڑھا
بس اتنا کہنا ہے جمہوریت کے بارے میں
قبول کیجئے جو فیصلہ عوام کریں
بجٹ تقریر کے آخری حصہ میں وفاقی وزیر برائے خزانہ نے غالب کا یہ شعر پڑھا
لکھتے رہے جنوں کی حکایاتِ خونچکاں
ہر چند اس میں ہاتھ ہمارے قلم ہوئے
وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر کا اختتام عظیم قومی شاعر علامہ محمد اقبال کے ان اشعار پر کیا
تو اے اسیرِ مکاں لا مکاں سے دور نہیں
وہ جلوہ گاہ ترے خاکداں سے دور نہیں
فضا تری مہ و پرویں سے ہے ذرا آگے
قدم اٹھا یہ مقام آسماں سے دور نہیں