اسلام آباد: سرحدی کشیدگی اور مسئلہ کشمیر پر وزیر اعظم کی پارلیمانی پارٹیز کانفرنس کل ہو گی۔ پیپلز پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتیں بھی شرکت کرینگی۔ حکومت پر کڑی تنقید کرنے والے رہنماء بھی ملکی صورتحال پر اپنا مؤقف رکھیں گے۔ بلاول بھٹو کا والدہ اور نانا کی طرح پرجوش انداز خطابت تو سب نے دیکھا تاہم، قومی قیادت کے ساتھ بیٹھنے کا ان کا یہ پہلا موقع ہو گا۔ نوجوان چیئرمین کے عملی سیاست کے پہلے امتحان کیلئے پیپلز پارٹی نے اپنے مؤقف کو حتمی شکل دیدی۔ دفاع وطن اور کشمیر پر سمجھوتہ ہو گا نہ سیاست کی جائے گی۔ تحریک انصاف بھی سب کچھ بھلا کر کانفرنس میں شریک ہو گی۔ پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نمائندگی کرینگے۔ عوامی نیشنل پارٹی کی نمائندگی غلام احمد بلور کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم کی پارلیمانی کانفرنس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو مدعو نہیں کیا گیا، انکے علاوہ باقی پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں کو کانفرنس میں بلایا گیا ہے۔ عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں شیخ رشید کو نہ بلانے پراحتجاج کیا ہے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کشمیر کے معاملے پر اتفاق رائے پیدا کرنا چاہتی ہے تو شیخ رشید کو بھی کانفرنس میں بلایا جائے جب پارلیمنٹ میں سنگل نمائندگی رکھنے والی دیگر جماعتوں کو مدعو کیا گیا ہے تو پھر شیخ رشید کو کیوں نہیں بلایا گیا۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ثابت ہو گیا ہے کہ حکومت ان سے خوفزدہ ہے، دعو ت نہ دیکر حکومت نے اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔