خبرنامہ

آئل ٹینکرز مالکان کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری، پیٹرول کی قلت

کراچی(ملت آن لائن)آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے دوسرے روز پیٹرول کی سپلائی معمول کےمطابق نہ ہونے کی وجہ سے کراچی میں پیٹرول کی قلت پیدا ہونا شروع ہوگئی۔

وزارت پیٹرولیم اور آئل ٹینکرز مالکان کے درمیان مذاکرات آج ہوں گے۔

آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے گزشتہ روز ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں تیل کی ترسیل بند کرنے کا کہا تھا جس کے باعث آج کراچی میں پیٹرول کی قلت پیدا ہونا شروع ہوگئی ہے۔

اوگرا کی جانب سے روڈ سیفٹی اور ٹینکرز کی فٹنس چیک کرنے کے فیصلے پر ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کرنے کا اعلان کیا۔

آج ہڑتال کے دوسرے روز کراچی کے مختلف پیٹرول پمپس پر پیٹرول دستیاب نہ ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

مختلف پیٹرول پمپس کے اسٹاف نے جیونیوز سے گفتگو میں بتایا کہ گزشتہ رات زائد فروخت کے سبب آج پیٹرول ختم ہونے کے قریب ہے جس کی وجہ سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

ادھر پشاور میں بھی آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے باعث کچھ پیٹرول پمپس پر تیل کی فراہمی بند ہوگئ ہے جب آئل ڈپو بھی بند ہوگیا ہے۔

انڈسٹری ذرائع کے مطابق مختلف آئل کمپنیاں تیل کی سپلائی بحال رکھنے کی کوششیں کررہی ہیں۔

ایسوسی ایشن کے چیرمین کا مؤقف

آل پاکستان آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے چیر مین میر یوسف شاہوانی کا کہنا ہےکہ کرایوں میں جبری کٹوتی، اوگرا سمیت حکومتی اداروں کے سخت رویئے اور موٹروے پولیس کی جانب سے ناجائز جرمانے اور چالان کے خلاف ہڑتال کررہے ہیں۔

میر یوسف شاہوانی کا کہنا تھا کہ جب تک ان کے مطالبات منظور نہیں ہوں گے پورے ملک میں تیل کی سپلائی بند رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹینکر مالکان حکومت کو 3ماہ کا ایڈوانس ٹیکس ادا کرتے ہیں مگر حکومت انہیں ریلیف دینے کے بجائےاستحصال کررہی ہے۔

چیرمین آئل ٹینکر ایسوسی ایشن نے کہا کہ موٹر وے پولیس جرمانے عائدکرنے پر لگی ہوئی ہے، پنجاب میں پٹرولنگ پولیس کی جانب سے آئل ٹینکر کو ہراساں کیا جاتا ہے جب کہ سندھ میں ایکسائز پولیس کی بھتہ خوری وغنڈہ گردی عروج پر ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ وزارت پٹرولیم نے جب سے آئل ٹینکرز سے متعلق امور اوگرا کے سپر د کیے ہیں تب سے آئل ٹینکر مارکیٹنگ کمپنیوں اوگرا اور آئل ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن کی کوئی بھی مشترکہ میٹنگ نہیں بلائی گئی، صرف بند کمروں میں احکامات جاری کیے جارہے ہیں جس سے ٹرانسپورٹروں کا استحصال ہو رہا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل آئل کا دعویٰ

ڈی جی آئل کا کہنا ہےکہ ملک میں پٹرول کے 4 جہاز کھڑے ہیں جن میں 11 لاکھ 6 ہزار میٹرک ٹن پٹرول موجود ہےاور ملک میں اس وقت پٹرول کا اسٹاک 21 لاکھ میٹرک ٹن جب کہ ڈیزل کا 4 لاکھ میٹرک ٹن اسٹاک موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں پٹرول،ڈیزل کی ترسیل میں کوئی رکاوٹ نہیں۔

ترجمان اوگرا کا بیان

دوسری جانب ترجمان اوگرا کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا ہےکہ روڈ ٹرانسپورٹ سے متعلق اوگرا معیارات پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، ٹینکرز کا فٹنس سرٹیفکیٹ دیکھا، ٹینکرز کا ایکسل اور ایکسپلوسیو لائنس بھی چیک کیا جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ ٹیمیں آئل ٹینکرز کی فٹنس چیک کریں گی، روڈ ٹرانسپورٹ سے متعلق اوگرا معیارات کو چیک کیا جائے گا، ٹائرز کی صحت، ڈرائیور کی فٹنس، لائسنس اور ڈرائیونگ ٹائم چیک ہوگا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ معیارات کو یقینی بنانے کا مقصد انسانی جانوں کو ضیاع سے بچانا ہے۔