اسلام آباد(ملت آن لائن )وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پتا نہیں نظام اورمحکموں کوکیاہوگیا؟2سال میں مکمل ہونیوالے منصوبوں پر20،20سال لگ جاتے ہیں،ملک میں بہت گھپلے ہیں،اگرانکی تحقیقات میں لگ گئے توساراوقت اسی میں گزرجائیگااورترقیاتی کام رک جائیں گے ،ایک وقت آئیگاجب کرپٹ لوگ منطقی انجام کوضرورپہنچیں گے ،اللہ ہمارے ترقیاتی منصوبوں پرتنقید کرنیوالوں کوہدایت دے ۔ نیواسلام آباد ایئر پورٹ تک میٹرو بس منصوبہ کا سنگ بنیادرکھنے کے موقع پرمیڈیاسے گفتگومیں انکا کہنا تھاکہ اس ملک میں گھپلوں اور کرپشن کے اتنے سکینڈلزہیں کہ جتنا کہا جائے کم ہے ، بہت سے معاملات کی تحقیقات ہونی چاہئیں لیکن اگر ہم اس کام میں لگ گئے تو ہمارا کام رہ جائیگا،ساراوقت اسی میں لگ جائیگااورترقیاتی منصوبے رک جائیں گے مگرہم ترقیاتی کاموں سے توجہ ہٹانا نہیں چاہتے ،تاہم ایک وقت آئیگا جب کرپشن میں ملوث عناصراپنے منطقی انجام تک ضرورپہنچیں گے ، ماضی کے منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر ہوئی،پتانہیں ہمارے نظام اورمحکموں کو کیا ہوگیاکہ2سال میں مکمل ہونیوالے منصوبوں پر 20، 20 سال لگ جاتے ہیں؟،جس ملک نے ترقی کرنا ہوتی ہے اسکے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل مقررہ مدت میں ہونی چاہئے ،انفراسٹرکچر،شاہرات،ایئر پورٹس،اچھی ٹرانسپورٹ کے منصوبے ایک باوقار ملک کیلئے لازمی ہیں،یہ منصوبے ہونگے تو صنعت ترقی کریگی اور اقتصادی زونز بنیں گے ،پھر کسانوں کی فصلیں منڈیوں تک بروقت پہنچیں گی اورلوگوں کوسستے داموں اشیا ملیں گی،تب برآمدات میں بھی اضافہ ہوگا،ملک اسی طرح ترقی کرتے ہیں،سکول اورہسپتال بنیں گے تو لوگ اپنے علاقے چھوڑ کر شہروں کا رخ نہیں کرینگے ،اسی طرح سے معیشت ترقی کریگی،چنانچہ دنیا آج پاکستان کی طرف رخ کررہی ہے ، ہماری سٹاک مارکیٹ ریکارڈ اضافے پر ہے ، ہم نے منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جبکہ انکے معیار پرکوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے ،دعاکریں اللہ تعالیٰ ہمارے منصوبوں اورسڑکوں کی تعمیر پر تنقید کرنیوالوں کوہدایت دے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد سے نئے ایئر پورٹ تک نئی ہائی وے بن رہی ہے جس میں میٹرو بس بھی چلے گی، ابتدائی طور پر اس منصوبہ میں میٹرو بس شامل نہیں تھی اور2مہینے پہلے ہی میٹرو بس کوبھی منصوبہ میں شامل کیا گیاتاکہ جن لوگوں کے پاس سفری سہولت یا گاڑی نہیں وہ اس پر سفر کر سکیں، اسلام آباد میں میٹرو بس موجود ہے جس کے ذریعے اسے نیو ایئر پورٹ سے منسلک کیا جارہا ہے ، اسلام آباد ایئر پور ٹ مکمل ہونے کیساتھ ہی میٹرو بس منصوبہ بھی مکمل ہوگاجبکہ ہزارہ موٹروے منصوبہ14اگست کومکمل ہوجائیگا،ہم نے 20 سال پرانے اوربیمارمنصوبوں کو دوبارہ سے شروع کیا اور انہیں اپنے پاؤں پر لاکھڑا کیا،969 میگاواٹ کانیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ کئی سال سے چل رہا ہے لیکن ہم نے اس پر کام تیز کیا اور آئندہ سال کے اوائل میں یہ بجلی کی فراہمی شروع کردیگا،اسی طرح لواری ٹنل منصوبہ کئی دہائیوں سے مکمل ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا،گزشتہ روز بھی وہاں بس کھائی میں گرنے سے کئی افراد جاں بحق ہوئے ،منصوبوں کی بروقت تکمیل نہ ہونا ظلم اور زیادتی ہے جبکہ یہ قابل قبول نہیں۔قبل ازیں وزیراعظم نے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ تک میٹرو بس سروس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا،اس موقع پربریفنگ میں بتایاگیاکہ میٹرو بس منصوبوں کو 4حصوں میں تقسیم کیا گیا،پشاور موڑسے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ تک کل 9 بس سٹیشن،12پل اور11انڈرپاسز تعمیر ہونگے جبکہ منصوبہ کی لمبائی 25.6 کلو میٹر ہوگی۔بعدازاں وزیر اعظم نے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کا دورہ کیا جہاں انہیں بریفنگ دی گئی کہ نیو ایئرپورٹ پرساڑھے 4 ہزار مسافر ایک ہی وقت میں سفری سہولت حاصل کرسکیں گے جبکہ ایئرپورٹ پر 15 جدید ڈاکنگ سٹیشن اور ایئرٹریفک کنٹرول کاجدید نظام بھی نصب کیا گیا -
خبرنامہ
کرپشن کی تحقیقات میںپڑے تو کام کون کرے گا، وزیراعظم نے نیواسلام آباد ایئر پورٹ تک میٹرو بس منصوبہ کا سنگ بنیادرکھ دیا
