اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ملک میں وائٹ کالر جرائم اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور قومی احتساب بیورو(نیب) کے درمیان باہمی تعاون مضبوط کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔
وزیراعظم ہاؤس کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم کووزارت داخلہ اوراس سے منسلک محکموں کی جانب سے بریفنگ دی گئی جس میں وزیراعظم نے ملک سے لے جائے گئے اربوں ڈالرواپس لانے کاعزم دہرایا۔
بیان کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’بدعنوانی کو روکنا اور ناجائز طریقوں اور منی لانڈرنگ کے ذریعے ملک سے باہر لے جائے جانے والی دولت کو واپس لانا ہماری حکومت کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا سمندر پارپاکستانی ملک کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں، جو اپنی دولت ملک میں لاکرمختلف معاشی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔
تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ انہیں ایک محفوظ ماحول فراہم کیا جاسکے جس میں ان کی جان ومال کے تحفظ کی ضمانت ہو۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزارت داخلہ اوراس سے ملحقہ شعبہ جات کواپنا کردارمزیدموثرطریقےسےاداکرناچاہیئے تاکہ ملک میں مجموعی طورپرسیکیورٹی صورتحال مزید بہتر بنائی جاسکے اور ہرشہری کو تحفظ کا احساس ہو۔
اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین، معاونِ خصوصی نعیم الحق اور افتخار درانی، رکنِ قومی اسمبلی شہریارآفریدی سیکریٹری داخلہ یوسف نعیم کھوکھر، وزیراعظم کے سیکریٹری اعظم خان اور وزارت داخلہ سے تعلق رکھنے والے کئی سینئرافسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیراعظم کو وزارت داخلہ کے مختلف شعبہ جات ان کی کارکردگی سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا، واضح رہے کہ وزارت داخلہ براہِ راست وزیراعظم کے ماتحت ہے۔
اس کے علاوہ وزیراعظم کودہشت گردی کی روک تھام، اسمگلنگ اور انسانی اسمگلنگ کے سدباب اور الیکٹرونک اور دیگر جرائم سے روکنے کے لیے قانونی طریقہ کار، پالیسیوں اور وزارت داخلہ کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔