اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن اور بحالی کے لئے بھرپور تعاون کررہا ہے لیکن کچھ عناصر پاک افغان تعلقات خراب کرنے کے در پے ہیں۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا سب سے زیادہ خواہاں ہے، افغانستان میں بدامنی کا سب سے بڑا متاثرہ ملک پاکستان ہے، ہم افغان مفاہمتی عمل اور بارڈر مینجمنٹ کے لیے تعاون کرتے رہے ہیں لیکن کچھ عناصر پاک افغان تعلقات خراب کرنے کے در پے ہیں، افغان قیادت کی جانب سے الزامات مایوس کن ہیں جنہیں پاکستان مسترد کرتا ہے، پاکستان پر لگائے جانے والے الزامات امن مخالف اور مخصوص ایجنڈے کا حصہ ہیں۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بے شمار قربانیاں دیں اوربہت سے مالی نقصانات بھی اٹھائے، پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہےاورعالمی برادری بھی پاکستان کی قربانیوں اور کوششوں کی متعرف ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں مختلف تنظیمیں طاقتور ہیں جو بدامنی کا باعث ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ رہا ہے۔ بھارت دہشت گردوں کو مالی معاونت فراہم کرتا ہے، کلبھوشن یادو کی گرفتاری اور اس کا اقبالی بیان اس کا واضح ثبوت ہیں، سمجھوتہ ایکسپریس کے مرکزی ملزم سوامی آسیم آنند نے بھی بھارتی انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کی دہشت گردی کا اعتراف کیا، سوامی آسیم آنند نے حاضر سروس کرنل کا بھی نام لیا جو اس وقت آرایس ایس کا سربراہ تھا نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم کے قومی سلامتی کے مشیراجیت دوول بھی طالبان کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کا بیان دے چکے ہیں، بھارتی قیادت کے بلوچستان کے بارے میں بیانات اور ایک وزیر کا عوامی سطح پر پاکستان میں دہشت گردی کرانے کا اعلان اس با ت کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی اورتخریب کاری کرانے میں بھارت کا ہاتھ ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم نے 2009 میں پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت بھارتی وزیراعظم کو فراہم کئے تھے اور اقوام متحدہ میں بھی بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کلبھوشن یادو کے حوالے سے ڈوزئیر بھی جمع کرادیا ہے۔