اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران گوادر میں آئل ریفائنری کے لیے پاک سعودی شراکت داری کے معاہدے کی منظوری سمیت کئی اہم فیصلوں کی توثیق کی گئی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران سرکاری اداروں میں تعیناتیوں اور معاشی حکمت عملی سے متعلق امور پر غور کیا گیا، وزیراعظم نے ضمنی مالیاتی بل منظور ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا اور معیشت میں بہتری کے لیے اقدامات پر وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو سراہا۔
ذرائع کے مطابق کابینہ نے ترکی کے تعاون سے نیشنل اسکل یونیورسٹی کے معاہدے کی توثیق کی جب کہ مانٹری اینڈ فسکل پالیسی بورڈ میں ممتاز معیشت دانوں کے تقرر کی بھی منظوری دی۔
کابینہ نے ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس کے لیے میجر جنرل عارف کی تعیناتی کی منظوری بھی دی۔
ذرائع کے مطابق کابینہ نے وزیر خزانہ کو حاصل مختلف اداروں میں از خود تقرریوں کا اختیار واپس لے لیا جس کے بعد وزیر خزانہ صرف وزیراعظم کی اجازت سے ہی تقرریوں کے پابند ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کے فیصلے سے وزیر خزانہ کے 4 سرکاری بینکوں اور 4 ریگولیٹری اتھارٹیز کے چئیرمینوں کی تقرری کا اختیار واپس ہوگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار نے من پسند افراد کی تعیناتیاں کی تھیں اور انہیں یہ اختیار سابق وزیراعظم نواز شریف نے دیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کو 100 روزہ پلان کے اہداف کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیراعظم کے ہاؤسنگ منصوبے سے متعلق ٹاسک فورس نے ابتدائی اقدامات سے کابینہ کو آگاہ کیا جب کہ وزیراعظم اس ماہ کے وسط میں 50 لاکھ گھروں کے منصوبے کا افتتاح بھی کریں گے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ صدر نیشنل بینک، زرعی ترقیاتی بینک، صدر ایس ایم ای بینک، ڈپٹی گورنر اسٹیٹی بینک شمس الحسن، کمپیٹیشن کممیشن آف پاکستان کے ایم ایس واڈیا کو ہٹا دیا گیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے سعودی عرب کے ساتھ گوادر میں آئل ریفائنری کے قیام کے معاہدے کی منظوری دے دی، سعودی عرب تیل و گیس کی تلاش سے متعلق 30 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرے گا۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ نے وزیراعظم ہاؤس میں ریسرچ یونی ورسٹی بنانے کی توثیق کردی ہے جب کہ وزیراعظم ہاؤس کے ملازمین کی تعداد 528 تھی جو اب صرف 5 رہ گئی تاہم کسی کو ملازمت سے نہیں نکالا گیا، انہیں دیگر محکموں میں بھیجا جائے گا۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ملک میں 2 ہزار 67 قومی پراپرٹیز کا پتا لگایا گیا ہے، پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی ہے جو ان عمارتوں کے متبادل استعمال کی حکمت عملی بنائے گی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس کی 62 گاڑیاں فروخت کر کے 18 کروڑ روپے حاصل کیے جب کہ بھینسوں کو بیچ کر 23 لاکھ حاصل ہوئے۔