خبرنامہ

آؤ غربت کے خلاف جنگ لڑیں,جنگ کے خوف سے مودی کا یوٹرن

پہلے کشمیر میں مظالم بند کریں : پاکستان
پاکستان دہشت گردی برآمد کرتاہے ،نوازشریف نے دہشت گرد کی لکھی تقریر پڑھی :مودی،بھارتی بوکھلاہٹ کی اصل وجہ سی پیک ہے:پرویزرشید،احسن اقبال

کوزہیکوڈ(نیوزایجنسیاں)بھارتی وزیراعظم نریندر مودی میں چھپا انتہا پسند جنونی باہرنکل آیا،پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے کی گیدڑ بھبکی دے ڈالی ۔ جنگ وجدل کی باتیں کرتے مودی نے اچانک یوٹرن لیا اور پاکستان کو غربت ،بیروزگاری کیخلاف جنگ لڑنے کی دعوت دیدی۔کیرالہ کے ساحلی شہر کوزہیکوڈ میں بی جے پی کی سالانہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ اڑی حملہ کبھی بھولیں گے نہ ہمسایہ ملک کو معاف کریں گے۔بھارت پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے اور اپنی اس مہم میں مزید تیزی لائے گا تاکہ پاکستان مکمل طور پر تنہا ہوجائے ۔انہوں نے کہا کہ فوجیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جا ئیں گی۔تقریر کے دوران مودی بھارتی وزیر اعظم کم اور وشوا ہندوپریشدکے جنونی زیادہ لگ رہے تھے ۔ اپنی ہندو جنونیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اوربھارت ایک ہی وقت میں آزادہوئے تھے لیکن آج بھارت سافٹ ویئربرآمدکررہاہے جبکہ پاکستان دہشت گردی برآمدکررہاہے ۔ایشیا میں صرف ایک ہی ملک ہے جوترقی نہیں دہشت گردی اورخونریزی چاہتاہے ،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی افغانستان اوربنگلہ دیش سمیت بھارت کے دیگرہمسایوں کوبھی متاثرکررہی ہے ۔دنیامیں جب بھی دہشت گردی کی خبر آتی ہے توساتھ یہ خبربھی ہوتی ہے کہ دہشت گرد ہمارے پڑوس سے آئے تھے یاجیسے اسامہ بن لادن کاٹھکانہ وہاں ملا۔گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام کرنیوالے مودی نے کہا کہ پاکستانی عوام اپنے لیڈروں سے پوچھیں کہ تمہارے پاس بنگلہ دیش تھا تم اسے سنبھال نہیں سکے ،آزاد کشمیر،بلوچستان،گلگت ،سندھ اور پشتونستان کوبھی نہیں سنبھال سکتے ، جوہاتھ میں ہے پہلے اسے سنبھالو پھر کشمیر کی بات کرو۔پاکستان کا نام لیے بغیر مودی نے کہا کہ اب اس ملک کے لیڈر نے دہشتگردوں کی لکھی تقریر پڑھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو ایسے لیڈروں سے کوئی توقع نہیں جو دہشتگردوں کی لکھی تقاریر پڑھتے ہیں۔ہمسایہ ملک کے لیڈر ایک ہزار سال تک لڑنے کی بات کرتے تھے ،وہ لیڈر کہاں غائب ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم بھی ایک ہزار سال تک لڑنے کیلئے تیار ہیں۔مودی نے کہا کہ پاکستانیو ہم بھی جنگ کیلئے تیار ہیں،آئو یہ جنگ غربت،زچہ بچہ کی صحت،جہالت اور بیروزگاری کیخلاف لڑیں ،اوردیکھتے ہیں کون پہلے غربت کا خاتمہ کرتاہے ،کون یہ جنگ جیتتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے پاکستان یہ چیلنج قبول کرے گا۔انہوں نے کہاکہ 1947میں تقسیم سے پہلے پاکستانیوں کے آباؤاجدادبھارت کو اپنی سرزمین اوروطن سمجھتے تھے ۔ ہم دہشت گردی کے سامنے ہارنہیں مانیں گے بلکہ اسے شکست دیں گے ۔ ایک دن آئے گا جب پاکستانی عوام خود دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے اپنی ہی حکومت کے خلاف ہوجائیں گے ۔ اس سے قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فوج،فضا ئیہ کے سربراہان اور بحریہ کے نائب سربراہ سے ملاقات کی، جس کے دوران ملک میں سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔مودی اپنے پروگرام من کی بات کے تحت آج ریڈیو پر قوم سے خطاب بھی کرینگے ۔ مودی کا یوٹرن لاہور(سلمان غنی )پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے پاکستان کو دنیا میں تنہا کر دینے کی دھمکی کو گیدڑ بھبکی قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بھارت اپنے تقسیم معاشرے اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی فکر کرے ۔کشمیریوں پر مظالم بند کرے ۔غربت اور پسماندگی کے خلاف جنگ کے لیے تیار ہیں ، جس کے لیے پہلے بنیادی ایشوز خصوصاً کشمیر پر پیش رفت کی جائے ، حکومتی ترجمان وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے نہ کہ ظالم کے ساتھ ،عالمی قوتیں اور جمہورتیں دنیا میں جہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوں اس پر تشویش ظاہر کرتی نظر آتی ہیں ،کیا مودی حکومت ریاستی دہشت گردی کے ذریعے پوری مقبوضہ وادی کو جیل میں بدلتے ہوئے انسانی حقوق پامال نہیں کر رہی ،کیا ہندوستانی وزیر اعظم غربت اور جہالت کے خلاف جنگ کی بات کر کے دنیا کی آنکھوں میں محض دھول جھونکنا چاہتے ہیں ،اگر اس میں سنجیدہ ہیں تو بنیادی ایشوز پر بامقصد بات کریں ،تاکہ خطے کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں اور پھر مل جل کر خطے کے عوام کا معیار زندگی بلند کیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ اڑی سیکٹر میں حملوں کا الزام پاکستان پر لگانے کے بجائے انہیں چاہیے کہ بامقصد تحقیقات کریں ۔کہیں سمجھوتہ ایکسپریس، پارلیمنٹ پر حملوں کی طرح اڑی حملہ ان کا ا پنا ہی کام نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حوصلے سے کام لیں اور جذباتیت سے باہر نکلیں ،نوشتہ دیوار پڑھیں اور پوری دنیا کے لیے اہم ملک پاکستان کو دھمکیاں دینے کا سلسلہ بند کریں ۔پاکستان کو تنہائی کا طعنہ دیتے وزیر اعظم خود جنرل اسمبلی میں پاکستانی قیادت کا سامنا کر نے سے گریزاں کیوں ہوئے ۔پرویز رشید نے کہا کہ مودی ہوش کے ناخن لیں اور ذمہ دارانہ طرز عمل کا مظاہرہ کریں ، کشمیریوں کی آواز دبانے کے بجائے ان کو حق خود ارادیت دیں ۔وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان ’بھارت کی گیدڑبھبکیوں سے ڈرنے والا نہیں،ہندوستان کی اتنی جرأٔت نہیں کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے ،مسلح افواج وطن عزیز کا دفاع بھرپور طریقے سے کرنا جانتی ہیں اورپوری قوم مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔وزیراعظم نوازشریف نے بھرپور طریقے سے مسئلہ کشمیر اٹھایا جس پر بھارتی سیخ پا ہو گئے ۔انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے کوئی بھی حرکت کی تو پاکستان اس کا منہ توڑ جواب دے گا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ بھارت بامقصد مذاکرات سے گریزاں ہے ،ذمہ دار قیادتیں مسائل کا حل تلاش کرتی ہیں ، اقتصادی راہداری مودی کی بوکھلاہٹ کی اصل وجہ ہے ۔ادھراقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان کو تنہا کرنے کی بھارتی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں ۔ بھارت مایوسی کا شکار ہے دنیا جانتی ہے کہ بھارت فیکٹ فائنڈنگ مشن کوآنے کی اجازت دینے ،اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل اور پاکستان سے مذاکرات کرنے سے انکاری ہے ۔ اقوام متحدہ میں 48 گھنٹوں میں وزیراعظم نے ایران ،ترکی،امریکہ،مصر اور دیگر بڑے ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں اور انہیں کشمیر کے بارے میں آگاہ کیا۔