خبرنامہ

اگر دیوار برلن گر سکتی ہے تو کنٹرول لائن بھی عوام کے ریلے کے آگے بہہ سکتی ہے: سردار عتیق

مظفرآباد(ملت + آئی این پی)آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ اگر دیوار برلن گر سکتی ہے تو کشمیریوں کو تقسیم کرنے والی کنٹرول لائن بھی عوام کے ریلے کے آگے بہہ سکتی ہے۔آزاد کشمیر حکومت اگر کنٹرول لائن توڑنے میں مدد نہیں کر سکتی تو رکاؤٹیں بھی پیدا نہ کرے۔وہ گزشتہ روز کنٹرول لائن دورے کے دوران قریب چک چکوٹھی کے مقام پررضوان خلیل عباسی کی رہائش گاہ پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال نے آزاد کشمیر کو عملی مدد پر مجبور کیا ہے۔ہندوستانی مظالم پر خاموش نہیں رہ سکتے اور خاموشی نہیں اختیار کر سکتے۔غیرریاستی جماعتوں کے دباؤ کو کم کرنے اور ریاستی تشخص کی علامت کے طور پر آزاد کشمیر کا پرچم لہرائے جائیں گے۔مسلم کانفرنس نے اس سمت میں پہلا قدم اٹھایا ہے وگرنہ یہ کام ہر ریاستی باشندے کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری شملہ معاہدے کو تسلیم نہیں کرے یہ معاہدہ مسئلہ کشمیر کے بین الاقوامی تاثر کو زائل کرنے اور کشمیریوں کو سیڑیاں پہنانے کے لیے کیا گیا تھا۔مسلم کانفرنس نے اس معاہدے کو اسی وقت مسترد کیا تھا۔شملہ معاہد نے جموں وکشمیر کے عوام کو مایوس کیا۔اسلام آباد اور دہلی کی حکومتیں کو کشمیریوں کی نہیں زمین کی ضرورت ہے۔دونوں حکومتوں کو کشمیریوں کے حق خوداردیت سے دلچسپی نہیں اس رویے نے کشمیریوں کو مایوس کیا ہے مسلم کانفرنس زیادہ دیر تک کشمیریوں کو دونوں حکومتوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتی۔مسئلہ کشمیر مسلمہ بین الاقوامی مسئلہ تھا جس کو شملہ معاہدہ کی نذر کیا گیا۔جبکہ کشمیری عوام شملہ معاہدہ کے فریق ہی نہیں شملہ معاہدہ دراصل دو ملکوں کے درمیان تھا اور کشمیریوں کو غلامی کی بیڑیاں بننا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں جب پہلی بار 1990میں رکن اسمبلی منتخب ہوا تو میں نے آزاد کشمیر اسمبلی میں شملہ معاہدہ کی منسوخی کی قرار داد پیش کی تھی کشمیری اس معاہدے کے فریق ہی نہیں جن نے سیز فائر لائن کو کنٹرول لائن میں بدلا ہے۔مجاہد اول نے اپنے دستخطوں سے کنٹرول لائن کو نوٹی فیکشن کے ذریعے منسوخ کر کے تمام سرحدیں کو سیز فائر لائن میں بدل دیا تھا۔ایل او سی نہیں بلکہ ہم سیز فائر لائن مانتے ہیں۔حکومت پاکستان شملہ معاہدہ کی منسوخی میں پہل کرے۔اگر نریندر مودی سندھ طاس معاہدہ ختم کر سکتا ہے تو حکومت پاکستان شملہ معاہدہ کیوں نہیں منسوخ کر سکتی۔کشمیری جس معاہدے میں شریک ہی نہیں وہ کیوں تسلیم کریں۔اس موقع پر ان کے ہمراہ ضلع ہٹیاں کے صدر عنصر پیرزادہ سابق امیدوار اسمبلی راجہ ثاقب مجید،میر عتیق الرحمن،خواجہ محمد شفیق،تصویر موسوی،سید یاسر نقوی، شیخ خورشید انور،ہارون آزاد اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔اس سے قبل ان کا مظفرآباد سے چکوٹھی تک شاندار استقبال کیا گیا۔چناری کے مقام پر سید غلام نبی شاہ ممبر مجلس عاملہ،سیاف اعوان اور حلقہ نمبر چھ اور پانچ کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔واپسی پر انہوں نے بزرگ رہنماء حاجی ظفر اللہ عباسی کے گھر جا کر ان کی عیادت کی۔