خبرنامہ

تاریخ میں پہلی بار آرمی چیف سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ دیں گے

تاریخ میں پہلی بار آرمی چیف سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ دیں گے

اسلام آباد(ملت آن لائن)پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سینیٹ کمیٹی کو خطے کی صورتحال پر بریفنگ دیں گے۔
سینیٹ کی پوری ایوان پر مشتمل کمیٹی کا اہم ان کیمرہ اجلاس منگل کے روز صبح 10 بجے طلب کرلیا گیا ہے۔ اور پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوگا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی ملٹری آپریشنز خطے کی صورتحال پر کمیٹی کو بریفنگ دیں گے۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی کا اجلاس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد بلایا گیا ہے، اور سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان سے پیدا ہونے والی صورتحال پر حکمت عملی طے کی جائے گی جب کہ سربراہ پاک فوج علاقائی سلامتی کی صورتحال پر سینیٹ کمیٹی کو اعتماد میں بھی لیں گے۔ سینیٹ میں قائد ایوان کی تحریک کے نتیجے میں اگست میں کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

اسلامی فوجی اتحاد پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہ لینے سے متعلق تحریک التواء پر سینیٹ میں بحث ہوئی،سینیٹ ارکان نے خارجہ پالیسی پر بحث کرتے ہوئے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اسلامی فوجی اتحاد کے ٹی او آرز (ضابطہ کار) پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا، نہ ہی یہ بتایا گیا کہ اسلامی فوجی اتحاد پر ایران کے کیا تحفظات ہیں، دفتر خارجہ سے پوچھا گیا تو اس نے ایران سے ہونیوالی بات چیت سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتھارٹی سے پوچھ کر بتا سکتے ہیں، بتایا جائے کہ یہ اتھارٹی کون ہے۔فرحت اللہ بابر نے کہا کہ آرمی چیف نے ایران کا دورہ کیا، لیکن پارلیمنٹ کو نہیں معلوم کہ کیا معاملات طے پائے، ایک ادارہ خود سے پالیسی بنا رہا ہے جس کے بارے میں وزارت خارجہ بھی لا علم ہے۔ فرحت اللہ بابر نے چیئرمین سینیٹ سے کہا کہ آپ اس پر رولنگ دیں اور وزیر خارجہ کو طلب کیا جائے۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ رولنگ دی تو میں بھی 12 مارچ سے پہلے لاپتہ ہوجاؤں گا، یہ بات میں لائٹر موڈ میں کہہ رہا ہوں۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہم کب تک دوسروں کی لڑائیاں لڑیں گے، پارلیمنٹ کو مضبوط کرنے کے لیے آپ نے کیا کیا؟، ہم تقریریں کرنے نہیں قانون سازی کرنے آتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ کسی کو نہیں معلوم کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کیا ہے، اس پر مجھے شدید تحفظات ہیں، حکومت فیصلے کرنے کے بعد بھی پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیتی، اگر آپ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں تو پارلیمنٹ کو مضبوط کریں۔سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی ہونی چاہیے لیکن حکومت معاہدوں کو پارلیمنٹ سے چھپاتی ہے، جب حکمرانوں کو تکلیف ہوتی ہے تو پارلیمنٹ کی یاد آتی ہے، مسلم امہ پر ہونے والے مظالم میں اس اسلامی اتحاد کا کوئی کردار نہیں، بیت المقدس کے بارے میں امریکی فیصلے پر مسلمانوں میں اضطراب پایا جاتا ہے۔چیرمین رضا ربانی نے سینیٹ کا اجلاس پیر تک ملتوی کردیا۔