خبرنامہ

حکومت جاتی ہے تو جائے، جمہوریت نہیں جانے دینگے: عمران خان

حکومت جاتی ہے تو جائے، جمہوریت نہیں جانے دینگے: عمران خان
پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خانے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی حکومت جاتی ہے تو جائے مگر ہم پاکستان سے جمہوریت جانے نہیں دیں گے۔

عمران خان نے پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری چار دن سے پشاور کے چکر لگا رہے ہیں اور زرداری کرپشن کی بات کررہا ہے جسے میں قیامت کی نشانی سمجھتا ہوں، زرداری کہہ رہا ہے کہ پختون خوان میں بہت زیادہ کرپشن ہے تو زرداری تم پاکستان کی سب سے بڑی بیماری ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ رزداری تم بہت بڑے ڈاکو ہو ، میں سندھ آرہا ہوں اور لوگوں کو تیار کررہا ہوں تاکہ خوف کی زنجیریں ٹوٹ جائیں۔

انہوں نے کہا کہ قوم ٹیکس دیتی ہے اور یہ ڈاکو ملک کا پیسہ لے کر باہر لے جاتے ہیں ، نواز شریف کہتے ہیں کہ انہیں کیوں نکالا تو میں بتاتا ہوں کہ اس لیے نکالا کہ 300 ارب قوم کا چوری کرکے باہر لے گئے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ انہیں اقامہ کی وجہ سے نکالا گیا تو ان کا منی لانڈرنگ کا طریقہ ہی اقامہ ہے جس ذریعے سے پیسہ منی لانڈرنگ کرکے باہر لے جانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج اسلام آباد کی عدالت پر ہلہ بولا جس میں جج جان بچا کر باہر بھاگا کیوں کہ ان کی کوشش ہے کہ احتساب سے بچ جائیں، اگر منی لانڈرنگ میں نواز شریف کو سزا ہوجاتی ہے تو 300 ارب روپے سے زیادہ پیسہ ضبط ہوکر پاکستان آجائیگا۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ اپنا پیسا بچانے کے لیے سپریم کورٹ اور فوج کو بدنام کررہے ہیں۔

وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی تم وزیراعظم ہو یا شریف خاندان کے درباری؟ شاہد خاقان عباسی حکومت جاتی ہے تو جائے مگر ہم پاکستان سے جمہوریت جانے نہیں دیں گے۔

چیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان نے پختون خوا پر بڑا ظلم کیا ہے اور کے پی کے اور فاٹا کے انضمام کی مخالفت کی لیکن اب ہم پرویز خٹک کے ساتھ مل کر فاٹا کے انضمام کے لیے پورا زور لگائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسفند یار نے کہا تھا کہ کسی کا باپ بھی نواز شریف کا استعفی نہیں لے سکتا لیکن باپ کی تو باری ہی نہیں آئی پہلے ہی ہم نے اسے فارغ کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسفند یار ولی، نواز شریف، فضل الرحمان اور آصف زرداری کرپشن کے بادشاہ ہیں اور یہ سب مجھے کہتے ہیں کہ کہ میں انہیں گالیاں دیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دوہزار اٹھارہ میں انصاف کا انقلاب آئے گا،یہ ہی پاکستان عظیم ملک بنے گا اور جب تک ادارے قانون کے دائرے میں کام نہیں کریں گے تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا اسی لیے ہم ہم اداروں کومضبوط کریں گے۔