خبرنامہ

خالد جاوید ملک کے نئے اٹارنی جنرل مقرر

اسلام آباد: سابق اٹارنی جنرل (اے جی) اشتر اوصاف علی کے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہونے والی آسامی پر وفاقی حکومت نے کراچی سے تعلق رکھنے والے خالد جاوید خان کو تعینات کردیا۔

اس حوالے سے وزارت قانون کی جانب سے ان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، جس کے مطابق ’صدرِ پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 100 (ون) کے تحت اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے خالد جاوید کو اٹارنی جنرل کے عہدے پر تعینات کردیا جن کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا اور یہ حکم فوراً نافذالعمل ہوگا‘۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خالد جاوید پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما این ڈی خان کے بیٹے ہیں، جو پی پی پی کی دوسری حکومت میں وزیر قانون کے عہدے پر فائز تھے، ڈان سے گفتگو میں نئے اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ وہ جلد ہی باضابطہ طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔

حال ہی میں تعینات کردہ اٹارنی جنرل، نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک کی سربراہی میں نگراں حکومت کے دور میں اپنے فرائض انجام دیں گے اور یہ انتخابات کے نتیجے میں بننے والی نئی حکومت پر منحصر ہوگا کہ ان کی مدت میں اضافہ کریں یا ان کی جگہ کسی اور اٹارنی جنرل تعینات کردیں۔

واضح رہے کہ خالد جاوید ایک سینیئر ایڈووکیٹ ہیں، جو سپریم کورٹ میں کئی مقدمات کی پیروی کر چکے ہیں اس کے ساتھ 2013 میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے عہدے پر تعینات رہے اور 1995 سے 1996 تک نجکاری کمیشن کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے دور میں اٹارنی جنرل کے دفتر میں بھی ذمہ داریاں نبھائیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اشتر اوصاف نے بحیثیت اٹارنی جنرل اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، اس حوالے سے ان کا موقف تھا کہ آئندہ انتخابات کے پیش نظر ان کا عہدے پر براجمان رہنا مناسب نہیں، ورنہ کوئی بھی سیاسی جماعت دعویٰ کرسکتی ہے کہ ان کی تعیناتی آزادانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد پر اثر انداز ہورہی ہے۔

خیال رہے کہ اٹارنی جنرل کی تعیناتی کا اختیاز صرف صدر کو حاصل ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ تعینات کیا جانے والا شخص سپریم کورٹ کے جج کے عہدے پر فائز ہونے کی صلاحیت رکھتا ہو۔