خبرنامہ

عمران خان بتائیں انکا بھارت کی بی جے پی سے کیا تعلق ہے، اکبر بابر

اسلام آباد (ملت+آئی این پی ) چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضاخان کی سربراہی میں الیکشن کمشن کے چاررکنی بینچ نے پی ٹی آئی کے وکیل کی استدعا پر تحریک انصاف کو غیرملکی امداد کی فراہمی کے مقدمے کی سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کردی۔تحریک انصاف کے وکیل نے کمشن کو آگاہ کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی طرف سے دائر رٹ پٹیشن کی سماعت کے لئے 29 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے جس میں پی ٹی آئی نے الیکشن کمشن کی جانب سے پارٹی اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کے حکم کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کررکھی ہے۔ دوسری جانب پٹیشنر اکبر ایس بابر کے وکیل سید احمد حسن نے الیکشن کمشن پر زوردیا کہ کمشن کے پہلے سے جاری کردہ حکم پر عمل درآمد کراتے ہوئے تحریک انصاف سے مالیاتی دستاویزات طلب کی جائیں۔ بینچ کی جانب سے پی ٹی آئی کے وکیل سے استفسار کیا گیا کہ ان کا موکل یہ دستاویزات کیوں پیش نہیں کررہا؟پی ٹی آئی وکیل نے کمشن کی توجہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے مقدمہ کی سماعت کی تاریخ کی جانب مبذول کرائی۔ بعدازاں الیکشن کمشن کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہاکہ تاریخ پہ تاریخ کی بناء پر جیسے مقدمہ کو التوادر التوا کا شکار بنایا جارہا ہے، یہ ہی وہ وجہ ہے جس کی وجہ سے ملک میں نظام انصاف پر انگلیاں اٹھائیں جاتی ہیں۔ثابت ہوگیا کہ عمران خان انصاف اور احتساب کے معاملے میں دوہرے معیار کا شکار ہیں۔ ورنہ وہ سچائی کا سامنا کرتے، مقدمہ سے فرار کے یہ روایتی ہتھکنڈے اختیار نہ کرتے۔ عمران خان نے 32 سال تک نیازی سروسز لمیٹڈ کے نام سے اپنی آف شور کمپنی چھپائے رکھی جس کے ڈائریکٹرز میں ان کی دو بہنیں بھی شامل ہیں جبکہ جہانگیر ترین اور علیم خان جیسے ان کے دائیں بائیں کھڑے ہونے والے بھی آف شور کمپنیوں کے مالک نکلے۔ پی ٹی آئی ترجمان نعیم الحق کی جانب سے اپنے حوالے سے الزامات کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر2002 کے تحت کسی بھی سیاسی جماعت کے رکن کو شوکاز نوٹس دیاجانا لازمی ہے اور پارٹی سے نکالنے سے پہلے نہ صرف متعلقہ شخص کو سماعت کا حق ملتا ہے بلکہ نکالے جانے کا نوٹس بھی دیا جاتا ہے۔ میرے وکیل نے الیکشن کمشن اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں یہی توسوال اٹھائے ہیں جن کا پی ٹی آئی کا وکیل کوئی جواب نہیں دے سکا اور نہ ہی کوئی دستاویزی ثبوت پیش کرسکا ۔ انہوں نے الزام عائدکیاکہ نعیم الحق خود قرض ڈیفالٹر ہیں اور ایسٹ انوسٹمنٹ بینک کے لون ڈیفالٹر ہیں۔ کراچی کی بینکنگ عدالت کا آرڈر موجود ہے جسے سٹیٹ بینک کے حکم پر بند کردیاگیا۔ جب یہ بینک بند ہوا اس کے ڈائریکٹرز میں سے ایک سردار اظہر طارق خان بھی شامل ہے جو اس وقت پی ٹی آئی کے سیکریٹری مالیات ہیں۔ اکبر بابر نے کہاکہ عمران خان کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ سے مودی کو پراپگنڈے کا موقع ملا کہ پاکستان کی بڑی سیاسی جماعت اس سے الگ ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان قوم کو جواب دیں کہ ان کا بھارت کی حکمران بے جی پی کی ایک موجودہ ایم ایل سے کیا تعلق ہے؟ اکبر بابر نے کہاکہ وہ قوم کے سامنے اس حوالے سے مزید انکشافات کریں گے۔