خبرنامہ

عیسائیوں میں بھی شدت پسند لوگ موجود ہیں، پوپ فرانسس

روم:(اے پی پی) کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ اسلام کا تشدد سے موازنہ کرنا درست نہیں کیوں کہ عیسائیوں میں بھی شدت پسند لوگ ہیں اور یورپ نوجوانوں کو دہشت گردی کی جانب دھکیل رہا ہے۔ پولینڈ سے روم واپسی کے موقع پر طیارے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ دہشت گردی وہاں پیدا ہوتی ہے جہاں پیسے کے خدا کو ترجیح دی جاتی ہے اور جہاں دوسرے متبادل نہیں ہوتے، تقریبا تمام مذاہب میں قدامت پسندوں کا ایک چھوٹا طبقہ رہا ہے جو ہمارے یہاں بھی ہے، صرف اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنا درست نہیں کیتھولک عقیدے کے پیروکار بھی اتنے ہی خطرناک ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ یورپ میں جاری سماجی ناانصافیاں نوجوانوں کو اسلحہ اٹھانے اور شدت پسندی کی راہ پر ڈال رہی ہیں۔ پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے کتنے یورپی نوجوانوں کو بغیر کام کے چھوڑ رکھا ہے جو منشیات، شراب نوشی اور شدت پسند گروہ کی جانب مائل ہوئے ہیں اس لئے اس بات کو نہیں بھولنا چاہیئے کہ دہشت گردی تب جنم لیتی ہے جب کوئی دوسرا راستہ نہ ہو۔