خبرنامہ

مذاکرات برائے مذاکرات کے قائل نہیں، دفتر خارجہ

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ مذاکرات برائے مذاکرات کے قائل نہیں، پاکستان بھارت کے ساتھ نتیجہ خیز اور پائیدار مذاکرات چاہتا ہے،حالیہ ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں بھارت نے ثابت کیا کہ وہ کانفرنس کے مقاصد سے مخلص نہیں، بھارتی اقدامات خطے میں امن و استحکام کیلئے نقصان دہ ہیں۔کشمیری عوام کی قربانیوں کو سلیوٹ اور بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔کشمیریوں کی اخلاقی،سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار ترجمان محمد نفیس زکریا نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کیا۔ ترجمان نے کشمیر کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نو منتخب امریکی نائب صدر مائیک پینس،ایران،چین اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سمیت عالمی برادری کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا خیر مقدم کرتا ہے۔ پاکستان بھارت کیساتھ کشمیر سمیت تمام معاملات پر نتیجہ خیز اور پائیدار مذاکرات چاہتا ہے۔ بھارت نے کبھی بھی مذاکرات کی پاکستانی پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیا۔ ترجمان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے روکنے اور کشمیر کا تنازعہ حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ بھارت کو ایف 16 طیاروں کی ٹیکنالوجی کی منتقلی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان خطے میں اسلحے کی دوڑ کیخلاف اور خطے کے وسائل خطے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے بروئے کار لانے کی حمایت کرتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ امرتسر میں حالیہ ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں بھارت نے ثابت کیا کہ وہ کانفرنس کے مقاصد سے مخلص نہیں۔ بھارتی رویہ خطے میں قیام امن میں مدد گار نہیں۔انہوں نے کہا کہ روس سمیت کسی بھی رکن ملک نے بھارتی رویئے کی حمایت نہیں کی۔ بھارتی اقدامات خطے میں امن و استحکام کیلئے نقصان دہ ہیں۔ترجمان نے کہا کہ کشمیر پر ثالثی کیلئے برادر اور دوست ممالک کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،وہ وقت دور نہیں جب بھارت کو کشمیر میں اپنے مظالم کا جواب دینا پڑیگا۔ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں افغان صدر اشرف غنی کے بیان سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ افغان صدر کا بیان قابل افسوس ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا سمیت دنیا بھر کے ملکوں نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں اور قربانیوں کو سراہا ہے۔ پاکستان تمام دہشت گرد گروپوں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی کر رہا ہے جبکہ حقانی نیٹ ورک،داعش،القاعدہ اور جامع الاحرار سمیت دیگر دہشت گرد تنظیمیں افغانستان کے اندر سے آپریٹ کر رہی ہیں۔گزشتہ چھ ماہ کے دوران حقانی نیٹ ورک کے آٹھ کمانڈر افغانستان کے اندر مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ افغان حکومت انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں پاکستان کا ساتھ دے۔ ترجمان نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان میں تخریب کاری کیلئے استعمال ہو رہی ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن و استحکام دیکھنا چاہتے ہیں ۔پاکستان افغانستان میں تعمیر نو کی کوششوں کے سلسلے میں کئی تعلیمی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کیساتھ قریبی تعاون اور مل کر کام کرنے کیلئے پر عزم ہے۔