خبرنامہ

نمایاں رہنما جن کے کاغذات منظور یا رد ہوئے

عام انتخابات دوہزار اٹھارہ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی کی پڑتال مکمل ہوگئی ہے۔ آخری دن بڑے بڑے سیاستدانوں کی اسکروٹنی ہوئی۔

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے این اے 249 کراچی اور 250 کراچی کے علاوہ این اے 3، این اے 124، این اے 132 لاہور اور این اے 192 ڈیرہ غازی خان سے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے ۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری کے این اے 246 لیاری کے ساتھ ساتھ این اے 8 ملاکنڈ اور این اے 200 سے بھی کاغذات درست قرار دیے گئے۔

جبکہ مریم نواز، جاوید ہاشمی اور فضل الرحمان بھی قومی اسمبلی کے دو دو حلقوں سے الیکشن لڑیں گے ۔

ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار کے این اے 245 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے ۔ اور این اے 247 سے فیصلے کا انتظار ہے ۔

پی ایس پی سربراہ مصطفیٰ کمال کے کاغذات چار حلقوں این اے ، این اے 257، پی ایس 127، اور پی ایس 124 سے منظور کیے گئے ۔

سابق صدر اور اے پی ایم ایل کے سربراہ پرویز مشرف چترال کے حلقہ 1 سے بھی کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہونے کے بعد بالآخر انتخابات کی دوڑ سے ہی باہر ہوگئے۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے این اے57 اور آصف علی زرداری کے این اے 213 نواب شاہ اور این اے 132 لاہور سے حمزہ شہباز کے کاغذات بھی درست قرار پائے ۔

یاسمین راشد این اے 125، سابق وزیرداخلہ احسن اقبال این اے 78 نارووال جبکہ این اے 131 لاہور سے خواجہ سعد رفیق میدان میں اتریں گے۔

اس کے علاوہ این اے 156 اور پی پی 217 سے شاہ محمود قریشی اور این اے 158 سے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے کاغذات بھی منظور کرلیے گئے ۔