خبرنامہ

نواز شریف کی نیب ریفرنسز پرایک ساتھ حتمی دلائل کی درخواست غیرمؤثرقرار

چیئرمین نیب نے شریف

اسلام آباد: ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی احتساب عدالت میں زیرسماعت تین ریفرنسز میں ایک ساتھ حتمی دلائل سے متعلق اپیل غیر موثر قرار دے کر نمٹا دی۔

سابق وزیراعظم کی جانب سے احتساب عدالت میں زیرسماعت تینوں ریفرنسز میں حتمی دلائل ایک ساتھ دینے کی اپیل دائر کی گئی تھی جس پر دو رکنی بینچ نے گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنادیا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ نواز شریف کے وکیل ایون فیلڈ ریفرنس میں حتمی دلائل کا آغاز کر چکے ہیں اس لیے درخواست گزار کی اپیل غیر مؤثر ہوچکی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔

اس سے قبل نواز شریف نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست کی تھی جسے اسی عدالت نے مسترد کردیا تھا۔

یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نواز شریف کے خلاف تین ریفرنسز زیرسماعت ہیں جو لندن فلیٹس (ایون فیلڈ پراپرٹیز)، فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کے نام سے ہیں۔

سپریم کورٹ نے بھی احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کا فیصلہ ایک ماہ میں سنانے کا حکم دے رکھا ہے۔

نیب ریفرنسز کا پس منظر

سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔

نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا۔

العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق ہے جب کہ فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔

نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے ہیں جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا ہے۔

جب کہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر بھی نامزد ہیں۔