خبرنامہ

وزیراعظم کا یوم آزادی14اگست 2016 ء کےموقع پرپیغام

’’میرے عزیز ہم وطنو!
اس سال 14اگست کادن، روایتی مسرت کے ساتھ ،دکھ کے گہرے احساس کو بھی اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے۔کوئٹہ کے شہدا کا غم ابھی تازہ ہے۔ آج ہم اْن شہدا کو بھی یاد کر رہے ہیں جنہوں نے اس آزادی کو قائم رکھنے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔یہ دن پاکستانی قوم کے اس عزم کے ساتھ طلوع ہورہا ہے کہ پاکستان اللہ کے فضل سے ہمیشہ قائم رہے گا۔1965 ء کا جذبہ آج بھی اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ زندہ ہے، جب پاکستان کی افواج اورعوام نے ایک ساتھ دشمن کا سامنا کیا تھا۔
یہ یومِ آزادی اس وجہ سے بھی یاد گار ہے کہ اِن دنوں مقبوضہ کشمیر میں آزادی کا جذبہ اپنے عروج پر ہے۔اہلِ کشمیرکی نئی نسل نے،ایک نئے جذبے کے ساتھ آزادی کا علم اٹھایا ہے۔میں اس سال 14اگست کو آزادی ء کشمیر کے نام کر تا ہوں۔میں اسے ان اہلِ کشمیر کے نام کر تاہوں جنہوں نے ریاستی جبر کا مقابلہ کیا مگر آزادی کے جذبے کوزندہ رکھا۔
میرے ہم وطنو!
آزادی کا حصول جتنا مشکل ہے اس کی حفاظت اس سے زیادہ مشکل ہے۔ قائد اعظم کی قیادت نہ ہوتی تو پاکستان کا قیام ممکن نہ ہوتا۔اگر ہماری افواج، سلامتی کے ادارے،پولیس اور عوام اس کے لیے اپنا خون نہ دیتے تو اس کی بقا اور سلامتی ممکن نہ ہوتی۔ اگست کے مہینے میں جہاں ہم قائد اور تحریکِ پاکستان کے راہنماؤں اور کارکنوں کو یاد کرتے ہیں، وہاں اْن شہدا کی یاد کے چراغ بھی ہمارے دلوں میں روشن ہو جاتے ہیں،جو وطن کے لیے جان دے کر امَر ہوگئے ہیں۔
آج ہم اپنے ان سب شہدا کو یاد کر رہے ہیں۔ یہ ریاست کے ہر شعبے میں ہیں۔ یہ ہر سیاسی جماعت میں ہیں۔ یہ ہر طبقہ زندگی میں ہیں۔ یہ ہر مسلک میں ہیں۔ یہ ہر مذہب میں ہیں۔ یہ سب پاکستانی ہیں۔یہ ایک قوم کے افراد ہیں۔ ہم اپنے ان شہدا کو خراجِ عقیدت پیش کررہے ہیں۔ ہم ان کی روحوں کو سلام پیش کر رہے ہیں۔یہ سب اس بات کاا علان کر رہے ہیں کہ قوم دہشت گردوں کے خلاف متحد ہے۔
میرے ہم وطنو!
آج کے دن ہم نے عہد کرنا ہے کہ جب تک زندہ ہیں۔ پاکستان کی سلامتی، بقا اور استحکام کے لیے ہر دنیاوی مفاد کو قربان کریں گے۔ہم شہدا کی اس روایت کو آگے بڑھائیں گے کہ ہمارے بعد ،دنیا ہمارے حق میں وہی شہادت دے جوآج ہم اپنے شہدا کے لیے دے رہے ہیں۔ خدا آپ کا حامی و ناصر ہو!
پاکستان پائندہ باد!‘‘