خبرنامہ

وزیر داخلہ نے فورتھ شیڈول کے تمام شناختی کارڈ فوری بحال کرنے کاحکم دیدیا

اسلام آباد (ملت + آئی این پی ) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے فوری طور پر فورتھ شیڈول کے تمام افراد کے بلاک شناختی کارڈ بحال کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے نادرا کو متنبہ کیا ہے کہ آئندہ بھی فورتھ شیڈول کے کسی بھی فرد کا شناختی کارڈ بلاک نہ کیا جائے ، اسی طرح ان کی شہریت پر بھی کوئی پابندی نہ لگائی جائے اور نہ ملک سے باہر جانے پر کوئی پابندی ہوگی، فوری طور پر چاروں صوبوں کی حکومتوں سے بات کرکے انہیں دینی قوتوں اور کونسل کے لوگوں کے ساتھ بیٹھنے کا کہوں گا تاکہ آپ کے مسائل جلد از جلد باہمی مشاورت سے حل کرائے جاسکیں، دنیا کی کوئی طاقت دین کو پاکستان سے الگ نہیں کر سکتی، دینی قوتوں نے سیکیورٹی کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کیا ، انہیں کسی صورت بھی نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ تمام صوبائی حکومتوں سے مل کر دینی حلقوں کے تحفظات دور کئے جائیں گے، پاکستان اسلامی نظریے پر ہی قائم ہوا تھا اور انشا اللہ اسی نظریے پر قائم و دائم رہے گا۔ تمام صوبوں سے کہا جائے گا کہ شیڈول فورکی لسٹوں کا دوبارہ جائزہ لیا جائے ، شیڈول فور میں شامل تمام شخصیات پاکستانی ہیں انہیں شناختی کارڈ اور شہریت سے کس طرح محروم کیا جا سکتا ہے۔ جمعہ کو دینی و سیاسی جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم دفاع پاکستان کونسل کے اعلیٰ سطحی وفد نے کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق کی قیادت میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے دو گھنٹے طویل ملاقات کی۔ وفد میں کونسل کے مرکزی قائدین مولانا محمد اویس نورانی، مولانا محمد احمد لدھیانوی، مولانا فضل الرحمان خلیل، قاری محمد یعقوب شیخ، میاں محمد اسلم، مولانا سید یوسف شاہ، اجمل خان وزیر، مولانا حامد الحق حقانی، مولانا یونس قاسمی اور دیگر شامل تھے۔ وفد کے قائد مولانا سمیع الحق نے وزیر داخلہ کو ملک میں دینی جماعتوں، مدارس، آئمہ مساجد و علما کو درپیش مسائل اور مشکلات سے تفصیل سے آگاہ کیا اور کہا کہ ان حالات نے دینی قوتوں کا پیمانہ صبر لبریز کردیا ہے اور دیگر دانستہ ہر محاذ پر دیوار سے لگانے کی سازش کی جارہی ہے۔ ملاقا ت میں سیکیورٹی سمیت مجموعی ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا،وفد نے کہاکہ اسلام اور پاکستان کے حوالے سے ہر عمل اور ہر قدم میں پیش پیش ہوں گے ۔ وفد نے کہاکہ ملکی سیکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانے کی کوششوں کی قدر کرتے ہیں۔تاہم چند عناصر اسلامی نظریات اور اسلامی قوتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں حکومت اسکا نوٹس لے۔ جبکہ دینی حلقوں نے ہمیشہ ملکی دفاع، سلامتی اور استحکام کے لیے مسلسل مثبت کردار ادا کیا ہے مگر اب انہیں سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ حال ہی میں امریکی دباو اور بھارت کے مذموم عزائم کے خلاف سب سے پہلے دفاع پاکستان کونسل میدان میں نکلی۔ اور ملک کا دفاع کرنے کا اعلان کیا۔ ایسے حالات میں حکومت کی طرف سے دینی شخصیات کی شہریت منسوخ کرنے، بینک اکاونٹ منجمند کرنے، شناختی کارڈ بلاک کرنے اور ملک سے باہر جانے پر پابندی کے اعلانات اور اقدامات نے جلتی پر تیل ڈالنے کا کام کیا ہے۔ وفد کے دیگر قائدین نے بھی ان سارے حالات پر روشنی ڈالی۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نچار نے وفد کا خیر مقدم کیا اور تمام مسائل کو غور سے سن کر کہا کہ میں اپنے آپ کو دینی قوتوں کا سپاہی سمجھتا ہوں اور تمام نازک حالات میں ہر فورم پر آپ کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔ یہ طے شدہ بات ہے کہ پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں اور اس ملک کا نظریاتی تشخص ہر حالت میں قائم رکھا جائے۔ وزیر داخلہ نے فوری طور پر فورتھ شیڈول کے تمام افراد کے بلاک شناختی کارڈ بحال کرنے کے احکامات جاری کیئے اور نادرا کو متنبہ کیا کہ آئندہ بھی فورتھ شیڈول کے کسی بھی فرد کا شناختی کارڈ بلاک نہ کیا جائے۔ اسی طرح ان کی شہریت پر بھی کوئی پابندی نہ لگائی جائے اور نہ ملک سے باہر جانے پر کوئی پابندی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میں فوری طور پر چاروں صوبوں کی حکومتوں سے بات کرکے انہیں دینی قوتوں اور کونسل کے لوگوں کے ساتھ بیٹھنے کا کہوں گا۔ تاکہ آپ کے مسائل جلد از جلد باہمی مشاورت سے حل کرائے جاسکیں۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہاکہ دنیا کی کوئی طاقت دین کو پاکستان سے الگ نہیں کر سکتی۔پاکستان اسلامی نظریے پر ہی قائم ہوا تھا اور انشا اللہ اسی نظریے پر قائم و دائم رہے گا۔ تمام صوبوں سے کہا جائے گا کہ شیڈول فورکی لسٹوں کا دوبارہ جائزہ لیا جائے۔انہوں نے کہاکہ شیڈول فور میں شامل تمام شخصیات پاکستانی ہیں انہیں شناختی کارڈ اور شہریت سے کس طرح محروم کیا جا سکتا ہے؟وزیرِداخلہ نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ اگر ایسا ہوا ہے تو اس عمل کو درست کیا جائے اور آئندہ اس قسم کے فیصلوں سے مکمل اجتناب کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ سیکیورٹی کی بحالی میں دینی قوتوں نے کلیدی کردار ادا کیا ہے انہیں کسی صورت بھی نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ تمام صوبائی حکومتوں سے مل کر دینی حلقوں کے تحفظات دور کئے جائیں گے۔ کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے افغان مہاجرین کی واپسی اور ان کو درپیش مشکلات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ اور کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے افغانستان کے مہاجرین کی قربانیوں پانی پھیر رہے ہیں۔ اور خام خواہ اپنے دیرینہ دوستوں کو دشمن بنارہے ہیں اس کا سارا فائدہ بھارت کو پہنچے گا۔ اور بھارت اس کوشش میں ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے تعلقات خراب ہوں۔