خبرنامہ

پختونخوا میں گورنرراج آئینی آپشن، کوشش ہے نہ استعمال کرنا پڑے،اسحاق ڈار

اسلام آباد(ملت+آئی این پی )وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں گورنرراج آئینی آپشن ہے لیکن وزیراعظم نواشریف کی کوشش ہے کہ اس کو استعمال نہ کرنا پڑے ، آرمی چیف سے ملاقات میں انگریزی اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ پر انکوائری سے آگاہ کیا تھا، آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ وزیراعظم کا اختیار ہے،ٹیکس نادہندگان کے لئے ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح0.4فیصد میں 15دن تک توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے، حکومت نے نومبر کے مہینہ کے لئے وزیراعظم کی ہدایت کی روشنی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، اوگرا نے تین فیصد سے 15فیصد تک قیمتیں بڑھانے کی سفارش کی تھی، قیمتیں نہ بڑھانے تقریباً4ارب کا بوجھ حکومت برداشت کرے گی، حکومت نے7دن کے اندر سٹیٹ بینک آن لائن سسٹم کے زریعے تاجروں کا سیلز ٹیکس ریفنڈ ٹرانسفر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، وای سی ڈی کنونشن کے حوالے سے آج کابینہ کے اجلاس اس کی توثیق کی جائے گی،32سال بعد عالمی معیار کے مطابق بل تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد کابینہ کے اجلا س میں پیش کیا جا رہا ہے جس کی توثیق کے بعد قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا،سٹینڈرڈ اینڈ پورز نے پاکستان کی کریڈیٹ ریٹنگ اپ گریڈ کر دی ہے اور ریٹنگ منفی بی سے بی سٹیبل کر دی ہے،ہنگامے ، بربادی کی سیاست ڈپریشن کی نشاندہی کرتا ہے سب کو خوش ہونا چاہیے ملک صحیح سمت جا رہا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ حکومت نے نومبر کے مہینہ کے لئے وزیراعظم کی ہدایت کی روشنی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ، قیمتیں نہ بڑھانے تقریباً4ارب کا بوجھ حکومت برداشت کرے گی ، حکومت پیٹرول پر 2013میں 14.70سیلز ٹیکس لیتی تھی اب نومبر میں 9.10روپے ٹیکس وصول کرے گی ۔ ہائی سپیڈ ڈیزل پر مارچ2013میں15.66اور اب17.99روپے سیلز ٹیکس لے رہی ہے ، کیروسین آئل پرمارچ2013میں 14.30اور نومبر2016میں .85پیسے اور لائٹ ڈیزل پہلے سیلز ٹیکس لے رہی ہے ، ہائی آکٹین مارچ2013میں 19.32روپے جبکہ نومبر2016میں 10.56روپے سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے ۔ حکوم تنے بجٹ میں وعدہ کیا تھا کہ سیلز ٹیکس ریفنڈ ٹیکسٹائل ، سرجیکل گڈزسمیت5شعبوں میں ایکسپورٹرز کو واپس کرے گی ، پہلے حکومت نے وعدے کے مطابق 21.5 ارب کا ریفنڈ ادا کر لیا تھا۔ وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا کہ اکتوبر میں ایکسپورٹ کے 5 شعبے سمیت تمام کو سیلز ٹیکس ریفنڈ واپس کیا جائے گا۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 7دن کے اندر سٹیٹ بینک آن لائن تاجروں کا سیلز ٹیکس ریفنڈ ٹرانسفر کر دے گا۔ ایف بی آر نے پہلی دفعہ آن لائن سسٹم متعارف کرلیا ہے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جائے ۔ تاجر کسی قسم کی مشکلات کی صورت میں strefund@fbr.gov.pkای میل کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی ٹیکس ٹریٹی اور اوای سی ڈی کنونشن پر دستخط کئے تھے آج کابینہ کے اجلاس اس کی توثیق کی جائے گی ۔ کمپنیوں کو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے 32سال بعد عالمی معیار کے مطابق بل تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد کابینہ کے اجلاس مٰن پیش کیا جا رہا ہے جس کی توثیق کے بعد قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ بل میں آف شور کمپنیوں کے حوالے سے معلومات کی فراہمی کے لئے بھی شق شامل کی گئی ہے جس کے تحت کمپنیوں کے آفیسرز اور شیئر ہولڈرز ای ای سی پی کو اختیار دیں گے اور آف شور کمپنیوں میں ان کے شیئر ز کے حوالے سے معلومات لے سکیں ۔ کمپنیوں میں شیئر کی معلومات فراہم کرنا ہوں گی ۔ تنازعات کے حل کے لئے ایس ای سی بی کو اختیار دیا جائے گا۔ زرعی شعبہ کے فروغ کیکپمنی کو بھی قانون میں متعارف کرایا جارہا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 6ہفتوں میں پیٹرولیم کی مصنوعات میں 24فیصد اضافہ ہوا ہے لیکن عوام کو اس کا بوجھ منتقل نہیں کیا۔ پاکستان کے دارالحکومت کو بند کرنے کا اختیار کسی کو نہیں ہے ۔ عمران خان نے پچھلی دفعہ وعدہ کیا تھا کہ وہ زیروپوائنٹ سے آگے نہیں آئیں گے لیکن وعدہ خلافی کی۔ عدالت نے ڈیموکریسی پارک میں جلسہ کرنے کا کہا ہے عدالت کا سب کو احترام کرنا چاہیے ۔ پچھلے سال دھرنے کی وجہ سے معیشت کو بہت نقصان ہوا۔ 100ارب کی ٹرانزکشنمسہوئی۔ اب وہ 36ارب میں بھی ٹرانزکشن نہیں ہو رہی ۔ اسٹینڈرڈ اور یورز نے پاکستان کی کریڈیٹ ریٹنگ اپ گریڈ کر دی ہے اور ریٹنگ منفی بی سے بی سٹیبل کر دی ہے ۔ یہ حکومت کی بہتر معاشی کارکردگی کا ثبوت ہے ، حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈا کی وجہ سے معاشی استحکام حاصل ہوا ہے ۔ پاکستان کی شرح نمو2016سے2019تک 5فیصد کرنے کی پیش گوئی کی گئی ہے اور ڈیٹ ٹو جی ڈی پی شرح60فیصد سے نیچے 2018تک ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہ اکہ حکومت نے پانامہ پر متفقہ بل لانے کی کوشش کی لیکن مشترکہ اپوزیشن نے مخصوص شقیں شامل کیں ۔ پانامہ کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل قبول ہے ۔ ہنگامے ، بربادی کی سیاست ڈپریشن کی نشاندہی کرتا ہے سب کو خوش ہونا چاہیے ملک صحیح سمت جا رہا ہے ، اسلام آباد میں پولیس کے گریڈ میں اضافے اور ایف سی کی تنخواہ میں 50فیصد اضافے کو سپورٹ کرتے ہیں ، وزیراعظم کو جلد سمری بھیجی جائے گی اس کا خزانہ پر کوئی بوجھ نہیں آگئے ، یہ ان کا حق ہے اگر پہلے معاملہ اٹھایا جاتا تو بجٹ میں کر لیتے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں گورنرراج آئینی آپشن ہے لیکن وزیراعظم نواشریف کی کوشش ہے کہ اس کو استعمال نہ کرنا پڑے ، آرمی چیف سے ملاقات میں انگریزی اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ پر انکوائری سے آگاہ کیا تھا۔ آرمی چیف کی توسیع کا فیصلہ وزیراعظم کا اختیار ہے ۔انہوں نے ٹیکس نادہندگان کے لئے ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح0.4فیصد میں 15دن تک توسیع کا اعلان کیا ۔ انہوں نے کہاک ریئل سٹیٹ کے پراپرٹی ریٹس کے تحفظات کے حوالے سے قومی اسمبلی کی قائم کمیٹی خزانہ فیصلہ کریگی