خبرنامہ

ٹینکرز مالکان کی ہڑتال جاری: ملک بھر میں پیٹرول کا شدید بحران

اسلام آباد، کراچی، پشاور ،کوئٹہ، لاہور ، ملتان اور فیصل آباد(ملت آن لائن)آئل ٹینکر مافیا کی بلیک میلنگ اور مسلسل تیسرے روز کی ہڑتال سے کراچی اور اسلام آباد سمیت ملک بھر میں پیٹرول کا بحران سنگین صورت اختیار کرگیا۔

آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن اور ٹینکر مالکان کے درمیان آج مذاکرات کا دوسرا دور وزارت پیٹرولیم کے دفتر میں جاری ہے جس میں سیکریٹری پیٹرولیم اور چیرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل حکومت کی جانب سے مذاکرات میں شریک ہیں جب کہ ٹینکرز ایسوسی ایشن کے چیرمین یوسف شاہوانی ٹینکر مالکان کی نمائندگی کررہے ہیں۔

مذاکرات سے قبل جیو نیوز سے گفتگو میں چیرپرسن اوگرا کا کہنا تھا کہ ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور یہ حکومت کو بلیک میل کررہے ہیں۔

جب کہ یوسف شاہوانی نے کہا کہ ہٹ دھرمی ہماری نہیں اوگرا کی ہے، موٹروے پولیس ہمارے چالان کررہی ہے، آج حکومت سے مذاکرات ہوں گے جس کےبعد دیکھتے ہیں کیا حل نکلتاہے۔

آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کو قانون کے دائرے میں لانے پر ٹینکر مافیا نے ہڑتال کردی ہے۔ گزشتہ روز وزارت پیٹرولیم کے حکام اور ٹینکرز مالکان کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے تھے جس کےبعد آج مسلسل تیسرے روز ہڑتال کے باعث ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی معطل ہے۔

اسلام آباد، کراچی، پشاور ،کوئٹہ، لاہور ، ملتان اور فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں پیٹرول بحران سنگین صورت اختیار کرگیا ہے۔

جن اکا دکا پمپس پر پیٹرول نایاب ہیں وہاں عوام کی قطاریں لگی ہوئی ہیں اور پمپس مالکان مہنگے داموں پیٹرول فروخت کررہے ہیں۔

آئل ٹینکرز کی ہڑتال سے کراچی کے 70 فیصد سے زائد پمپس پر ایندھن ختم ہوچکا ہے اور دفتر آنے جانے والوں کو انتہائی مشکلات پیش آرہی ہیں۔

کراچی میں پیٹرول کی سپلائی پر جانے والے پی ایس او کے ٹینکر پر نامعلوم افراد نے فائرنگ اور پتھراؤ کردیا جس کے نتیجے میں ٹینکر کا ڈرائیور شدید زخمی ہوا ہے۔

اسلام آباد میں بھی پیٹرول کا بحران سنگین ہوگیا ہے اور شہر میں بیشتر پیٹرول پیمپس بند ہیں جس سے وفاقی دارالحکومت کے شہریوں کے معمولات بھی متاثر ہورہے ہیں۔

اس کے علاوہ کوئٹہ، پشاور، ملتان، ایبٹ آباد، مانسہرہ اور دیگر چھوٹے بڑے علاقوں میں میں بھی آئل ٹینکرز کی ہڑتال کے اثرات پڑے ہیں اور ایندھن نایاب ہوگیا جس کے باعث شہری شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

سعد رفیق نے تیل سپلائی کیلئے ریلوے کی خدمات پیش کردیں

آئل ٹینکرز مالکان کی ہٹ دھرمی اور عوامی مشکلات کو پیش نظر رکھتے ہوئے گزشتہ روز وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ملک میں تیل کی سپلائی کے لیے ریلوے کی خدمات پیش کیں۔

سعد رفیق نے وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کو ٹیلی فون کیا اور ملک میں پیٹرول کی ترسیل کے لیے ریلوے کی خدمات لینے کی پیشکش کی۔

وزیر ریلوے نے چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے جاوید انور کو ایم ڈی پی ایس او سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی۔

وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ عوام کی مشکلات کو دور کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے، ملک میں کسی کی اجارہ داری قائم نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے پاس اضافی انجن اور وسائل موجود ہیں جن سے ملک بھر میں تیل سپلائی کیا جاسکتا ہے۔

اوگرا اور ٹینکر مالکان کے مذاکرات ناکام

گزشتہ روز سیکریٹری پیٹرولیم اور اوگرا حکام سے مذاکرات میں آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے غیر معیاری ٹینکرز کے ذریعے ہی تیل سپلائی کرنے پر اصرار کیا اور اوگرا قوانین کو ماننے سے انکار کردیا۔

مذاکرات میں ایسوسی ایشن کے چیرمین یوسف شاہوانی نے کہا کہ معیارات پر فوری عملدرآمد ممکن نہیں اور ٹینکر ایکسلز سمیت دیگر ریگولیشن اپنانے میں وقت لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ این ایچ اے کے ساتھ ہمارا معاہدہ 2 ایکسل کا ہے، 10 سال سے یہ چل رہا ہے تو اب کیا ہوگیا، اب اوگرا سوتا ہوا جاگ گیا ہے ہم ایکسل بڑھانے اور اوگرا کا قانون نہیں مانتے، ان کی پالیسی غلط ہے، احمد پور شرقیہ میں ٹینکر کو آگ ہم نے نہیں لگائی بلکہ لوگوں نے ٹینکر کو جلایا۔

یوسف شاہوانی کا کہنا تھا کہ موٹروے والے بلاوجہ ہماری گاڑیوں کے چالان کررہے ہیں، جو پرانا سسٹم چل رہا تھا وہ سسٹم بحال کیا جائے۔

مذاکرات ناکام ہونے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے کہا کہ ہمارے سیکریٹری پیٹرولیم کے ساتھ مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں، وہ ایسوسی ایشن کو ہی نہیں مانتے۔

عہدیداران نے کہا کہ جب تک حکومت ہمارے مطالبات نہیں مانتی ملک بھر میں ہڑتال اسی طرح جاری و ساری رہے گی۔

بلیک میلنگ نہیں کرنے دیں گے، ترجمان اوگرا

ترجمان اوگرا عمران غزنوی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آئل ٹینکرز والے آئیں اور ہمارے ساتھ بیٹھیں، ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن بلیک میلنگ نہیں کرنے دیں گے، آئل ٹینکرز والے بلیک میلنگ کررہے ہیں۔

عمران غزنوی کا کہنا تھا ہمیں شبہ ہے کہ اس ہڑتال کے پیچھے آئل مارکیٹنگ کمپنیاں ہیں جو چاہتی ہیں کہ عوام کے جانوں پر سمجھوتہ کیا جائے لیکن ہم ٹینکر مالکان سے درخواست کرتے ہیں کہ لوگوں کی زندگیوں سے نہ کھیلیں۔

ترجمان اوگرا نے مزید کہا کہ ہم نے انسپیکشن ٹیمیں بھجوادیں تو اب یاد آگیا ہے کہ قوانین پر عمل نہیں کریں گے، جو کمپنیاں اس کے پیچھے ہیں سب سامنے آجائے گا۔

ڈائریکٹر جنرل آئل کا دعویٰ بے بنیاد ثابت

آئل ٹینکرز کی ہڑتال کے پہلے روز ڈی جی آئل کا کہنا تھا کہ ملک میں پیٹرول کے 4 جہاز کھڑے ہیں جن میں 11 لاکھ 6 ہزار میٹرک ٹن پیٹرول موجود ہےاور ملک میں اس وقت پیٹرول کا اسٹاک 21 لاکھ میٹرک ٹن جب کہ ڈیزل کا 4 لاکھ میٹرک ٹن اسٹاک موجود ہے۔