خبرنامہ

پی ٹی آئی سے بات چیت کے دروازے کھلے ہیں۔ خواجہ محمد سعد رفیق

اسلام آباد ۔ 31 اکتوبر (اے پی پی) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ محمد سعد رفیق نے کہا ہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی سے بات چیت کے لیے آج بھی دروازے کھولے ہوئے ہیں، خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک وفاق پر دھاوا بولنا چاہتے ہیں لیکن وزیراعلیٰ سمیت کسی کو بھی جتھے کی صورت میں دارالحکومت اسلام آباد پردھاوا نہیں بولنے دیا جائے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ آ چکا ہے جس میں ان دونوں عدالتوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ اسلام آباد کا لاک ڈاؤن غیر قانونی ہے البتہ یہ لوگ مخصوص جگہ پر جلسہ کر سکتے ہیں،جس کے لیے حکومت ان سے تعاون کرنے کوتیار ہے، پھر یہ لوگ دھاوا کیوں بول رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت عدلیہ کے حکم کے مطابق انہیں 02 نومبر کے پرامن جلسے کی اجازت دینے کے لیے تیار ہے لیکن لاک ڈاؤن کی اجازت کسی صورت نہیں دی جا سکتی، پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک گذشتہ تین روز سے اشتعال انگیز تقاریر کر رہے ہیں اور اپنے خیبر پختونخواہ کے لوگوں کو وفاق پر دھاوا بولنے کے لیے بھڑکا رہے ہیں جو غیر قانونی ہے، حکومت کسی بھی غیر قانونی کام کو روکنے کے لیے اپنا قانونی حق استعمال کرے گی، انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی کے کے ساتھ اسلام آباد آنے والے لوگوں کے پاس ڈنڈے ہیں کرینیں ہیں جبکہ ان کے ایک وزیر سے توآتشیں اسلحہ بھی پکڑا جا چکا ہے جو اس بات کو واضح کرتا ہے کہ ان لوگوں کا احتجاج پرامن نہیں بلکہ یہ لوگ وفاق پر دھاوا بولنے کے لیے آ رہے ہیں جس کی اجازت کسی صورت بھی نہیں دی جا سکتی، وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو ہم نے یہ پیغام بھی پہنچایا کہ اگر آپ بطور وزیراعلیٰ آنا چاہتے ہیں تو سو بار آئیں آپ کو مکمل سیکیورٹی بھی فراہم کی جائے گی لیکن جتھے کو لیکر دھاوا بولنے کی اجازت کسی کو نہیں دے سکتے، خواہ کوئی وزیر ہو یا وزیراعلیٰ کیونکہ کوئی بھی قانون سے ماورا نہیں ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں گورنر راج کے حوالے سے صرف شوشہ چھوڑا گیا ہے جو پتہ نہیں کس نے چھوڑا ہے حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں ہوئی، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلڈ ٹیسٹ کروانا پڑا توعمران خان کا کرائیں گے، علی امین گنڈا پور کا تو نہیں، خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاناما پیپرز کا فیصلہ سڑکوں پر تو ہو نہیں سکتا جب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں موجود ہے جس کا ہم نے خیر مقدم بھی کیا ہے تو پھر تو احتجاج کا کوئی جواز ہی نہیں بنتا، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو سپریم کورٹ جانے سے کسی نے بھی نہیں روکا آج عمران خان سپریم کورٹ پیشی میں جانا چاہیں تو انہیں بالکل بھی نہیں روکا جائے گا بلکہ انہیں سیکیورٹی بھی فراہم کی جائے گی لیکن اگر وہ جتھوں کی شکل میں جانا چاہتے ہیں تو اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی کیونکہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک بہت غلط کر رہے ہیں اور وہ جو کر رہے ہیں وہ آج تک سیاسی تاریخ میں کسی نے نہیں کیا اورتمام سرکاری وسائل استعمال کرتے ہوئے وفاق پر دھاوا بولنے آ رہے ہیں،ان لوگوں نے ماضی میں بھی وفاق پر دھاوا بولا اور سرکاری اداروں سمیت پارلیمنٹ پر دھاوا بولا اس لیے اب انہیں ایسا کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی