خبرنامہ

کتاب میں میاں بیوی کے نجی معاملات کی باتیں نہیں، ریحام خان

عمران خان اور ریحام

کتاب میں میاں بیوی کے نجی معاملات کی باتیں نہیں، ریحام خان

کراچی(ملت آن لائن)جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئےعمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ کتاب منظر عام پر آئے گی تو پتہ چل جائے گا اس میں کس کس کا ذکر ہے، وسیم اکرم عمران خان کے قریبی دوست ہیں کتاب میں ان کا ذکر ہوسکتا ہے، انیلہ خواجہ کا کتاب میں ذکر کیا ہے کیونکہ وہ پی ٹی آئی میں بڑا عہدہ رکھتی ہیں، میں نے کتاب اس لئے لکھی کہ میں وہ نہ کہوں جو لوگ چاہتے ہیں کہ میں کہوں، مجھ سے کتاب شائع ہونے کے بعد سوال پوچھے جائیں، کتاب میں اپنی کہانی لکھی ہے، میں نے بحیثیت بیٹی، ماں، صحافی، بیوی اور سوشل ایکٹیوسٹ جو دیکھا وہ لکھا ہے، کتاب میں عوامی اور ملکی مفاد کی باتیں لکھی ہیں، میں نے وہ باتیں لکھی ہیں جس سے معلوم ہوتاہے کہ میرٹ پر کہاں سمجھوتہ کیا گیا، کتاب میں میاں بیوی کے نجی معاملات کے بارے میں باتیں نہیں ہیں، ایسی کوئی بات نہیں جو میاں بیوی کا اعتماد کھودینے والی ہو، میں نے کوئی ایسی نجی بات نہیں لکھی جس سے مجھے رنجش یا تکلیف ہو، میں نے نظریاتی اختلاف کے بارے میں لکھا ہے،پی ٹی آئی کا
شکریہ ادا کرتی ہوں انہوں نے میری کتاب کی اتنی پبلسٹی کردی کہ مجھے پی آر کمپنی ہائر نہیں کرنی پڑی،معلومات کا حصول اور قوانین سے آگاہی ہونا اچھی بات ہے۔ اداکار حمزہ علی عباسی نے شاہزیب خانزادہ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریحام خان کی کتاب چوری نہیں کی ہے، مجھے خوشی ہے ریحام خان نے کتاب کے مواد کی تردید نہیں کی، میں چاہتا ہوں ریحام خان کتاب شائع کریں ہماری طرف سے کوئی کتاب لیک نہیں کرے گا، ریحام خان جیسے ہی کتاب شائع کریں گی ہم لندن میں ان کیخلاف عدالتوں میں جائیں گے جس کے نوٹس انہیں مل چکے ہیں، ریحام خان چوری اور ہیکنگ کا جو الزام لگارہی ہیں ایسا نہیں ہوا، انہیں اپنا ای میل ایڈریس ہیک ہونے کے الزام کا ثبوت پیش کرنا پڑے گا، ریحام خان نے اپنی مرضی سے جس شخص کو مسودہ ای میل کیا تھا اس نے لیک کیا ہے، میں اس کا نام نہیں بتاسکتا مگر ریحام خان کو پتا ہے انہوں نے کس کو ای میل میں مسودہ بھیجا تھا۔ ریحام خان نے احسن اقبال کو جو میل کی تھی اسے نوٹس میں تسلیم کر لیا ہے۔سابق کپتان وسیم اکرم نے شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگ بھی دنیا میں ہوتے ہیں جو ایسی گھٹیا سوچ رکھتے ہیں جو پیسہ بنانے کے لیے جو بندہ دنیا میں نہیں ہے اس پر ایسے گھٹیا الزام لگا سکتے ہیں میرے بیٹے بڑے ہیں ایک اٹھارہ سال کا ہے وہ کیا سوچیں گے انہوں نے کہا کہ میں اس کے آخر تک جاؤں گا چاہے وہ امریکا ہو چاہے وہ پاکستان ہو میں سچ ان سے نکلوا کر رہوں گاریحام خان نے مزید کہا کہ برطانیہ میں عدلیہ جس طرح کام کرتی ہے اس کیلئے کچھ لوازمات کو پورا کرنا پڑتا ہے، نوٹس بھیجا جاتا ہے تو پھر چینلز پر نہیں چلایا جاتا ہے، نوٹس بھجوانے کا مقصد مجھے ڈرانا، دھمکانا اور خاموش کرنے کی کوشش ہے، اگست 2017ء سے حمزہ علی عباسی مجھے ای میلز بھیج کر ہراساں کررہا ہے، ایک دکان میں شاپنگ کے دوران حسین حقانی مجھے ملے ، انہوں نے میرے پیچھے نجی تفتیش کار لگایا ہوا ہے جس نے اس ملاقات کی تصاویر لیں ۔ ریحام خان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ میری کتاب سے خوفزدہ نظر آرہے ہیں، کتاب میں کیا لکھا ہے کیا نہیں لکھااس بارے میں نہیں بتاؤں گی، حمزہ عباسی اور دیگر چار لوگوں کے پاس کتاب آئی ہے تو میری طرف سے نہیں بھیجی گئی، میری ایسی کوئی ٹیم نہیں جس سے انہیں میری کتاب مل جائے، اگر ان کے پاس میری کتاب کا مسودہ ہے تو وہ چوری ہے اور غیرقانونی طور پر ان کے پاس آیا ہے، اس وقت میری کتاب سے متعلق معلومات حمزہ عباسی کے ذریعہ آرہی ہیں، حمزہ عباسی اب عدالت میں جواب دیں، میری کتاب ابھی شائع نہیں ہوئی نہ کتاب شائع ہونے کی تاریخ دی ہے، الزام لگانے والے جواب دیں ان کے پاس میری کتاب کہاں سے آئی، میں نے کتاب فروری میں مکمل کرلی تھی، یہ اپنے وکیل کے ذریعہ قوانین کے تحت مانگتے تو ہم دیدیتے۔ریحام خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی طرح گمراہ نہیں کہ بغیر وکیل سے مشورہ کیے بغیر بیان دوں، اگر مجھے عدالت میں لے کر جائیں گے تو وکیل کے مشورے سے جواب دوں گی۔ ریحام خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو ثبوت کے بغیر الزام لگانے کی عادت بدلنا پڑے گی، حمزہ عباسی کو بتانا پڑے گا کہ ان کے پاس لیکس کہاں سے اور کیسے آئی، میں کسی سے اپنی کتاب شیئر کرتی تو قانونی طریقے سے کرتی، میں نے جن لوگوں سے کتاب شیئر کی انہوں نے لیک نہیں کی، جس آرکے ٹیم کی بات کی جارہی ہے ان میں سے کسی نے کتاب نہ دیکھی ، نہ سنی اور نہ پڑھی ہے، انہیں بتانا پڑے گا انڈیکس انہوں نے کہاں سے شیئر کی ہیں، انہوں نے ای میل میں پاکستان کی ایجنسی پر بھی تہمت لگائی ہے اس میں لکھا ہوا ہے کہ میری اطلاع کے مطابق کچھ ایجنسیوں اورا ٓزاد سورسز نے ہیک کی ہے اور ہم تب reveal کریں گے جب آپ بولیں گی، یعنی انہوں نے اعتراف کیا ہے، یہ بات بہت خطرناک ہے کیونکہ کسی کو ہیک کرنا عالمی جرم ہے ،میں نے جو کچھ لکھا وہ میری ملکیت ہے، اس کو پڑھ کر شیئر کرنا غیرقانونی حرکت ہے اس پر آپ سیدھا جیل جاتے ہیں، اگر یہ اعتراف کررہے ہیں تو یہ ہتک عزت کی نہیں چوری والی بات ہے،انہوں نے جو انڈکیس شیئر کیا اسے contents قرار دے رہے ہیں ہم اس پرا نہیں کٹہرے کی زینت بنائیں گے۔ریحام خان نے کہا کہ کتاب کس وقت شائع کروں یہ میری مرضی پر منحصر ہے، اگر کتاب میں لکھی باتوں کی وجہ سے کوئی مجھے عدالت لے کر جائے گا تو مجھے اس سے گھبراہٹ نہیں ہے، اپنی کتاب میں سے کچھ بھی نکالنے کا نہیں سوچ رہی ہوں، کتاب ابھی ایڈیٹنگ اور پروف ریڈنگ کے مرحلہ میں ہے تو ان کے ہاتھ کیسے لگ گئی، پی ٹی آئی کا شکریہ ادا کرتی ہوں انہوں نے میری کتاب کی اتنی پبلسٹی کردی کہ مجھے پی آر کمپنی ہائر نہیں کرنی پڑی، میرے پیچھے مریم نواز یا شہباز شریف کے ایک لاکھ پاؤنڈ نہیں تھے کہ میں پبلسٹی کرسکتی۔ ریحام خان نے بتایا کہ میری کتاب کی باتیں بہت عرصے سے چل رہی ہیں،میری کتاب کا زیادہ خوف تحریک انصاف کو رہا ہے، میں نے ستمبر اکتوبر میں کتاب لکھنا شروع کی تھی پہلے میں نے کچھ نوٹس بنائے ہوئے تھے،میرے پاس کام کرنے والے تمام لوگ رضاکارانہ کام کرتے ہیں ان کا میری سیاسی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں ہے، جب انہیں مارنے کی دھمکی دی گئی تب میں نے کتاب لکھنے کا فیصلہ کیا۔ ریحام خان نے کہا کہ کیا ڈاکٹر اعجاز پی ٹی آئی کے ترجمان اور ان کا حصہ بن گئے ہیں، ان کا پی ٹی آئی کے ساتھ کیا تعلق ہے، اس کا مطلب ہے گٹھ جوڑ کر کے یہ باتیں کی جارہی ہیں، میرے تینوں بچوں کے بارے میں عجیب عجیب قسم کی باتیں لکھی جارہی ہیں، میرے پاس چھپانے کیلئے کچھ نہیں ہے، مجھے جو نوٹس بھجوایا گیا اس میں تین تحریک انصاف کے لوگ اور ایک میرے سابقہ شوہر ہیں، میرے لئے مریم نواز نہیں لڑرہی ہیں، اگر میں کٹہرے میں جاؤں گی تو اپنی جیب سے خرچہ اٹھاؤں گی۔ ریحام خان کا کہنا تھا کہ مجھے تحریک انصاف کی حقیقت پتا ہوتی تو انہیں ووٹ بھی نہیں ڈالتی اور حقیقت پتا ہوتی تو شادی بھی نہ کرتی، اگر کوئی پبلشنگ ہاؤس میری کتاب شائع کرنے کیلئے تیار نہیں تو یہ گھبرا کیوں رہے ہیں، میں اپنے بچوں کے تحفظ کیلئے پاکستان چھوڑ کرآئی تو یہ لندن میں بھی میرے پیچھے لگے ہوئے ہیں، قانونی باتوں پر وکیل سے مشورہ کیے بغیر جواب نہیں دے سکتی، پی ٹی آئی اپنے وکیل، سوشل میڈیا ٹیم اور ترجمان کو بدلے، پی ٹی آئی جو حرکتیں کررہی ہے اس سے اپنا نقصان کررہی ہے، میرے اور میرے بیٹے کے علاوہ کوئی اس معاملہ میں شامل نہیں ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ میری پرائیویٹ ای میلز ہیک کی گئیں، ٹیلیفون کالز ٹیپ کی گئیں، میں جہاں بھی جارہی ہوں مجھے فالو کیا جارہا ہے، پی ٹی آئی اور اس کے لیڈر ایک نہتی عورت پر بار بار حملہ کررہے ہیں، یہ بار بار میری پرائیویسی میں دخل اندازی کررہے ہیں، میرے بچوں کو فالو کررہے ہیں، ای میلز ہیک کررہے ہیں۔ ریحام خان کا کہنا تھا کہ مجھے عمران خان کے ساتھ شادی کا اعلان کرنے نہیں دیا گیا تھا، اس کے بعد میری کتاب کا اعلان بھی کبھی حنیف عباسی تو کبھی تحریک انصاف کرنے لگ جاتی ہے، مجھے کچھ تو اجازت دیں، میں نے بڑی تکلیف دہ کتاب مشکل سے لکھی ہے، یہ کوئی اچھا خوشگوار تجربہ نہیں ہے، مجھے کتاب کے مواد اور اس کے شائع کرنے کی تاریخ کا اعلان کرنے کا حق تو دیا جائے، میرے بارے میں اتنا کچھ لکھا گیا ہے کہ اب پرواہ نہیں کہ اب کوئی کیا کہے گا، کوئی سوچتا ہے کہ میں کتاب ابھی کیوں لے کر آرہی ہوں تو مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، لوگ میرے بارے میں کچھ بھی سوچیں مجھے لوگوں سے ووٹ لینے نہیں جانا ہے، یہ اگر سمجھتے ہیں کہ میری کردار کشی کر کے مجھے روک لیں گے تو ایسا نہیں ہوگا، مجھ پر اس کا قطعاً کوئی اثر نہیں ہورہا ہے، میں سمجھتی ہوں کہ لوگوں کو مجھے بتانا چاہئے کہ میں نے 2013ء میں کیوں ووٹ دیا تھا، میں نے یہ بھی بتایا کہ اس سے پہلے انگلینڈ میں کنزرویٹو پارٹی کے ساتھ میرا کیا تعلق تھا۔ ریحام خان نے کہا کہ یہ حمزہ عباسی کہہ رہے ہیں کہ میں نے کتاب میں نواز شریف ، شہباز شریف کی تعریفیں لکھی ہیں، حمزہ عباسی کے مطابق ریحام خان نے اپنی کتاب میں عمران خان کو دنیا کا سب سے بڑا شیطان لکھا ہے، میں نے اپنی کتاب میں ایسی کوئی لائن نہیں لکھی ہے، میں نے یہ بھی نہیں لکھا کہ شہباز شریف بہت زیادہ امیزنگ ہے، کتاب میں شہباز شریف کی تعریف نہیں شہباز شریف سے ملاقات میں جو باتیں ہوئیں وہ لکھی ہیں۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک کتاب ملکی سیاست کا مرکز بن گئی ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ یہ کتاب آئندہ عام انتخابات پر بھی کسی نہ کسی حد تک اثرانداز ہوگی، تحریک انصاف کی عمران خان کی سابقہ اہلیہ کی کتاب پر شدید ردعمل سامنے آرہا ہے،کتاب ابھی منظرعام پر نہیں آئی مگر ردعمل بہت زیادہ ہے، الزام تراشیاں شروع ہوگئی ہیں، بڑے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں اور بڑے بڑے دعوے کیے گئے ہیں، یہ معاملہ ٹی وی آرٹسٹ حمزہ علی عباسی کی ٹوئٹ سے شروع ہوا پھر اس معاملہ میں تحریک انصاف کے دیگر رہنما بھی کودے اور بات احسن اقبال اور مریم نواز تک پہنچ گئی، اس معاملہ میں اب مزید کئی نام شامل ہوگئے ہیں، ریحام خان کے سابق شوہر ڈاکٹر اعجاز رحمن، عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری، سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم اکرم اور انیلہ خواجہ بھی اس تنازع کی لپیٹ میں آگئے ہیں، ان افراد نے ریحام خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا دعویٰ کیا ہے، اس قانونی نوٹس کے مطابق کتاب کے مسودے میں ان چاروں افراد کے خلاف غلط، گمراہ کن اور توہین آمیز باتیں کی گئی ہیں جو ان افراد کی شخصیات کو نقصان پہنچارہی ہیں، نوٹس کے مطابق زلفی بخاری کے خلاف صفحہ 439 اور 464 میں توہین آمیز الفاظ استعمال کیے گئے ہیں، صفحہ 402 اور 572 میں وسیم اکرم اور ان کی اہلیہ کے حوالے سے گمراہ کن باتیں کی گئی ہیں، صفحہ نمبر 243، 417 اور 458میں انیلہ خواجہ اور عمران خان کے حوالے سے گمراہ کن باتیں کی گئی ہیں، نوٹس کے مطابق کتاب میں انیلہ خواجہ کو چیف آف حرم کہا گیا ہے، نوٹس میں ریحام خان سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ چودہ دن میں متنازع مواد مسودے سے نہیں نکالتیں تو ان کیخلاف عدالتی کارروائی کی جائے گی، جواب میں ریحام خان نے بھی حمزہ عباسی کو قانونی نوٹس بھیج دیا ہے جبکہ مزید کئی نام بھی اس تنازع کی لپیٹ میں آتے دکھائی د ے رہے ہیں۔ اداکار حمزہ علی عباسی نے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریحام خان کی کتاب چوری نہیں کی ہے، مجھے خوشی ہے ریحام خان نے کتاب کے مواد کی تردید نہیں کی، میں چاہتا ہوں ریحام خان کتاب شائع کریں ہماری طرف سے کوئی کتاب لیک نہیں کرے گا، ریحام خان جیسے ہی کتاب شائع کریں گی ہم لندن میں ان کیخلاف عدالتوں میں جائیں گے جس کے نوٹس انہیں مل چکے ہیں، ریحام خان چوری اور ہیکنگ کا جو الزام لگارہی ہیں ایسا نہیں ہوا، انہیں اپنا ای میل ایڈریس ہیک ہونے کے الزام کا ثبوت پیش کرنا پڑے گا، ریحام خان نے اپنی مرضی سے جس شخص کو مسودہ ای میل کیا تھا اس نے لیک کیا ہے، میں اس کا نام نہیں بتاسکتا مگر ریحام خان کو پتا ہے انہوں نے کس کو ای میل میں مسودہ بھیجا تھا۔ حمزہ علی عباسی کا کہنا تھا کہ میں نے ریحام خان اور احسن اقبال کے درمیان ای میلز کے تبادلے کے ہیک اسٹف کی بات کی تھی اس کا کتاب سے کوئی تعلق نہیں تھا،عمران خان اس کتاب پر یا معاملہ پر کوئی ردعمل نہیں دیں گے، عمران خان ان چیزوں کے بارے میں بات کرنا اپنی توہین سمجھتے ہیں، کچھ عرصہ پہلے بھی عمران خان کے سامنے کچھ ہیک شدہ مواد سامنے لایا گیا تھا اس میں یہ ای میل بھی شامل تھی۔ حمزہ علی عباسی نے کہا کہ میری اطلاع ہے کہ شہباز شریف نے ریحام خان کو خود کتاب شائع کرنے کیلئے پیسے دیئے ہیں، ریحام خان سے پوچھیں کتاب شائع کرنے کیلئے ان کے پاس پیسے کہاں سے آئے، شہباز شریف کبھی اپنے اکاؤنٹ سے ریحام خان کو نہیں بھیجیں گے کہ اس کی رسید مل جائے، ریحام خان نے احسن اقبال کے ساتھ ای میل کا تبادلہ اپنے نوٹس میں قبول کرلیا ہے، ریحام نے مجھ پر دھمکیوں کا الزام کس ثبوت پر لگایا ہے، ن لیگ کے لیڈروں کو کیسے پتا چل گیا کہ ریحام خان کی کتاب آرہی ہے، میرے جیو سے سو اختلافات ہیں لیکن میں جیو کو کریڈٹ دینا چاہتا ہوں کہ خواتین کے معاملہ پر جیو کھڑا ہوتا ہے، ریحام خان نے کس منہ سے انیلہ کو چیف آف حرم قرار دیا ہے جو پاکستان کی بہتری کیلئے کام کرنے لندن چھوڑ کر پاکستان آئی، انہوں نے عظمیٰ کاردار اور عندلیب عباس پر بدفعلی کا الزام لگایا کیا ان کے پاس ثبوت ہیں، عمران خان نے مجھے کتاب کا معاملہ اٹھانے کیلئے نہیں کہا، یہ میرا اپنا ذاتی آئیڈیا ہے۔