خبرنامہ

لندن فلیٹ اور بیرون ملک کرکٹ معاہدوں سے آمدن کی تفصیلات سپریم کورٹ میں جمع

اسلام آباد(ملت آن لائن)عمران خان نے لندن فلیٹ اور بیرون ملک کرکٹ معاہدوں سےحاصل رقم کی تفصیلات سپریم کورٹ میں جمع کرادیں۔

گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ نے عمران خان کے وکلا کو ہدایت کی تھی کہ وہ عمران خان کی بطور کرکٹر بیرون ملک سے آمدنی اور لندن فلیٹ کیسے خریدے اس کا ریکارڈ داخل کریں۔

آج عمران خان کے وکلا کی جانب سے 24 صفحات پر مشتمل مختلف دستاویزات کے ساتھ جواب داخل کرایا گیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق 1970 سے 1989 کے دوران کیری پیکر سیریز سے سالانہ 25 ہزار ڈالر ملتے تھے جواس وقت کے 25 ہزار پاؤنڈ بنتے تھے جب کہ 1987 ان کا بینیفٹ سال تھا جس میں ایک لاکھ 90 ہزار پاؤنڈ ملے۔

عمران خان کی جانب سے داخل جواب میں کہا گیا ہے کہ لندن فلیٹ ایک لاکھ 17 ہزار پاؤنڈ کا خریدا گیا اور یہ رائل آگنائزر سروس لمیٹڈ سے نیلام کیا گیا جس کے لیے ابتدائی رقم 68 ہزار پاؤنڈ ادا کی گئی، یہ معاہدہ رائل ٹرسٹ اور نیازی سروسز لمیٹڈ کے تحت مختلف سالوں میں رقم ادا کرنے کا تھا جس میں 13 اعشاریہ 34 فیصد سود سالانہ ادا کرنا تھا۔

چیرمین تحریک انصاف نے جواب میں کہا ہےکہ انگلش کاؤنٹی سے حاصل آمدن کا 20 سال پرانا رکارڈ دستیاب نہیں۔

کرکٹ کنٹریکٹ کے حوالے سے عمران خان نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ ان کے پاس ان کا اپنا کنٹریکٹ موجود نہیں، انہوں نے کرکٹر مشتاق احمد کا کنٹریکٹ مثال کے طور پر ساتھ لگایا ہے جس میں بتایا گیا ہےکہ ایک کرکٹر کنٹریکٹ کے کتنے پیسے لیتا تھا اور میں بیرون ملک کرکٹ کے حوالے سے سب سے مہنگا ترین کھلاڑی تھا تو میرا کنٹریٹ کیا ہوسکتا ہے تاہم عمران خان نے اپنا کنٹریکٹ آف امپلائمنٹ نہیں لگایا۔

چیرمین پی ٹی آئی کے وکلا نے جواب میں کہا ہے کہ عمران خان منی لانڈرنگ میں کسی طرح ملوث نہیں۔