خبرنامہ

کوئی بددیانتی نہیں کی،غلطی ہوسکتی ہے، راؤ انوار

کوئی بددیانتی نہیں کی،

کوئی بددیانتی نہیں کی،غلطی ہوسکتی ہے، راؤ انوار

کراچی:(ملت آن لائن) نقیب اللہ قتل کیس میں عہدے سے معطل ہونے والے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے کہا ہے کہ مجھ سے غلطی ہوسکتی ہے لیکن صفائی کا موقع نہیں ملا اور نہ ہی مجھ پربھروسہ کیا گیا، میری اس میں کوئی بد دیانتی نہیں۔ یہ بات انہوں نے ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، معطل ایس ایس پی راؤ انوار کا کہنا تھا کہ میڈیا کو چار دہشت گردوں کی ہلاکت کی خبر دی تھی، سب سے پہلے وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ نقیب اللہ مارا گیا،میں نے معلومات لیں تو مقدمات میں نقیب اللہ کا نام تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جمعرات کو کمیٹی کا نوٹس ملا، اگلے دن پیش ہوگیا، خراسانی نے مجھے مارنےکی دھمکی بھی دی ہے، اس حوالے سے اپنا بیان پہلے ہی دے چکا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں راؤ انوار نے کہا کہ چار دہشت گرد مارے گئے صرف ایک پر آواز اٹھائی جارہی ہے، ایک ہی رات میں ماحول بنا دیا گیا کہ میں نے نقیب کوپکڑکرماردیا، اب کہا جارہا ہے نقیب اللہ بےگناہ ہے، قسم کھا کر کہتا ہوں میری اس میں کوئی بددیانتی نہیں اور نہ ہی میری نقیب اللہ کے خاندان سے کوئی دشمنی ہے۔ معطل ایس ایس پی راؤانوارکا مزید کہنا تھا کہ کراچی دہشت گردوں کی آماجگاہ بنا ہوا تھا، ملیر کے لوگ میرے ساتھ ہیں مجھے دعائیں دیتے ہیں، غیرملکی ایجنسیاں پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرناچاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ نہیں رکنی چاہئے، دہشت گردہمارے ملک کونشانہ بنارہے ہیں، دہشت گردوں نے شہر میں کسی کو نہیں چھوڑا، مسجدوں میں دھماکے کیے گئے، ڈاکٹرز اور پروفیسرز کو نشانہ بنایا گیا، میں نے ملک کیلئے جنگ لڑی۔
راؤ انوار کی ٹیم میں شامل مزید تین افسران کا تبادلہ
علاوہ ازیں کراچی کے ضلع ملیر سے راؤ انوار کی ٹیم کا صفایا کردیا گیا، پہلے گیارہ تھانیدارہٹائے گئے اور اب راؤ انوار کے تینوں ایس پیز کا بھی دوسری جگہوں پر تبادلہ کردیا گیا ہے۔ تبادلے اورتقرریوں کا نوٹی فکیشن آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے جاری کردیا۔ تبادلے کیے جانے والوں میں ایس پی نجیب اللہ خان، ایس پی چوہدری سیف اور ایس پی افتحارلودھی شامل ہیں۔ یہ تینوں افسران ایس پی راؤ انوار کی ٹیم میں شامل تھے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق نجیب اللہ خان کو ایس پی ٹریفک ڈسٹرکٹ ویسٹ بنا دیا گیا، چوہدری سیف کو ضلع ملیرسہراب گوٹھ ڈویژن سے ہٹا کر ایس پی کرائم برانچ لگا دیا گیا۔ ایس پی شبیر احمد بلوچ کا بلدیہ سے ملیر تبادلہ کر دیا گیا جبکہ ظفراقبال کو ایس پی ٹریفک ڈسٹرکٹ ویسٹ سے ہٹا کر ڈسٹرکٹ ایسٹ میں تعینات کیا گیا ہے۔