خبرنامہ

ایک ہزار میگاواٹ توانائی کے 9 منصوبے افتتاح کیلئے تیار ہیں

اسلام آباد : (اے پی پی) وزارت پانی و بجلی کی طرف سے وزیراعظم محمد نواز شریف کو آگاہ کیا گیا کہ 330 میگاواٹ پون بجلی اور 680 میگاواٹ جوہری توانائی پر مشتمل ایک ہزار میگاواٹ توانائی کے 9 منصوبے افتتاح کیلئے تیار ہیں۔ وزیراعظم آفس سے بدھ کو جاری ایک بیان کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف کو آگاہ کیا گیا ہے کہ فیسکو اور آئیسکو کے موبائل میٹر ریڈنگ منصوبے کے ساتھ ساتھ آئیسکو کا کسٹمر رسپانس سسٹم بھی افتتاح کیلئے تیار ہے۔ پون بجلی کے منصوبے جن کا رواں سال اکتوبر تک وزیراعظم محمد نواز شریف کی طرف سے افتتاح کیا جائے گا۔ ان منصوبوں میں یونس انرجی (50 میگاواٹ)، میٹرو پاور (50 میگاواٹ)، ماسٹر انرجی (50 میگاواٹ)، اقبال انرجی (30 میگاواٹ)، ہائیڈرو چائنہ داؤد (50 میگاواٹ) اور تناگا جنراسی (50 میگاواٹ) شامل ہیں۔ جوہری توانائی کے منصوبے جن کا افتتاح اکتوبر 2016ء اور مارچ 2017ء تک کیا جانا ہے، میں بالترتیب چشمہ تھری 340 میگاواٹ اور چشمہ فور 340 میگاواٹ کے منصوبے شامل ہیں۔ وزیراعظم کو ٹرانسمیشن لائنز کے منصوبوں سے بھی آگاہ کیا گیا جن کا سنگ بنیاد رکھا جانا ہے ان میں 250 کلومیٹر کی 500 کے وی کی ڈی سی ٹرانسمیشن لائن اینگرو تھر سے مٹیاری اور مٹیاری سوئچنگ سٹیشن سے بیاس تک دو لائنیں شامل ہیں۔ 250 کلومیٹر لائنوں ایل او ٹی۔I (110 کلومیٹر) اور ایل او ٹی۔II (150 کلومیٹر) کے ٹھیکے بالترتیب 9 دسمبر 2015ء اور 3 جون 2016ء کو دیئے جا چکے ہیں۔ علاوہ ازیں پورٹ قاسم مٹیاری ٹرانسمیشن لائن کا منصوبہ بھی سنگ بنیاد کیلئے تیار ہے جو مراحل پر مشتمل ہے۔ پہلا مرحلہ 45 کلومیٹر 500 کے وی ٹرانسمیشن لائن پورٹ قاسم تا حب جامشورو ٹرانسمیشن لائن سی سی ٹی۔I اور دوسرا مرحلہ 135 کلومیٹر کی 500 کے وی ٹرانسمیشن لائن حب جامشورو تا 500 کے وی مٹیاری شامل ہیں۔ موجودہ حکومت وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں نہ صرف توانائی بحران پر قابو پانے بلکہ پاکستان کی توانائی کی مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ توانائی کی پیداوار میں اضافہ سے اقتصادی ترقی، روزگار کے مواقع، صنعتی سرگرمیوں اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہو گا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کی سربراہی میں حال ہی میں توانائی سے متعلق کابینہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں انہوں نے کہا کہ جاری منصوبوں کی تکمیل کے ساتھ نیشنل گرڈ میں نمایاں اضافہ ہو گا جس سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے پاکستان سے لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گا۔ ملکی تاریخ میں کبھی بھی توانائی کے شعبہ میں اتنے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری نہیں کی گئی ہے۔ وزیراعظم ذاتی طور پر ملک بھر میں توانائی کے جاری منصوبوں کی نگرانی کریں گے اور ان منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کیلئے تمام توانائی کے منصوبوں کی سائٹس کے دورے بھی کریں گے۔ جاری توانائی کے منصوبوں کیلئے ٹرانسمیشن لائنیں بچھانے کا کام تیزی سے جاری ہے اور اربوں روپے کی موجودہ ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں سرمایہ کاری کی جا رہی ہے تاکہ اضافی طور پر پیدا ہونے والی بجلی کے لوڈ کو برداشت کرنے کی صلاحیت کو بھی بڑھایا جا سکے۔