خبرنامہ انٹرنیشنل

مسلمانوں کودھمکیاں برداشت نہیں کی جائیں گی،امریکی حکام

نیویارک: (آئی این پی) امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اورلینڈو حملے کے بعد مسلمانوں کو دھمکیاں دئیے جانے کا معاملہ برداشت نہیں کیا جائے گا ، دھمکیاں دینا نہ صرف غلط بلکہ غیر قانونی ہے، اس سے ہماری تحقیقات میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلوریڈا میں نیوز کانفرنس کے دوران اٹارنی لی بینٹ لے کا کہنا تھا کہ اورلینڈو حملے کے بعد مسلمانوں کو دھمکیاں دینے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے ۔ایف بی آئی حکام نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی تحقیقات ہماری ترجیحات میں شامل ہے اور کسی بھی فرد کو اس کے مذہب یا طبقے کی بنیاد پر تعصب کا نشانہ بنائے جانے کی تحقیقات کی جائیں گی ۔ایک سوال کے جواب میں اٹارنی نے کہا کہ عمر متین کی بیوی سے تحقیقات جاری ہیں اور اس پر فرد جرم عائد کیے جانے کی باتیں ابھی قبل از وقت ہیں ۔ تاہم تحقیقات میں کسی سے رعایت نہیں کی جائے گی ۔حکام کا کہنا تھا کہ ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ اورلینڈو حملہ آور عمر متین کسی اور جگہ کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتا تھا۔ تاہم نائٹ کلب پر حملے کے اصل محرکات کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ تحقیقات میں ایف بی آئی کی مدد کی جائے ۔امریکی میڈیاکا کہنا ہے کہ عمرمتین نے حملے کے دوران تین فون کال کیں ، ایک کال اپنے دوست کو خدا حافظ کہنے کے لیے کی، باقی دو کال 911 اور مقامی ٹی وی چینل کے پروڈیوسر کو کیں اور حملے سے متعلق بتایا ۔ حکام کے مطابق ایف بی آئی نے عمر کے دوست کو تفتیش میں شامل کرلیا ہے۔