خبرنامہ انٹرنیشنل

افغانستان: کارروائی کےدوران 16 شدت پسند اہلکار ہلاک

کابل: (اے پی پی) افغانستان میں مختلف کارروائیوں کے دوران 16 شدت پسند اور 3 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے، فاریاب میں دو جہادی کمانڈروں کے حامیوں کے درمیان جھڑپ میں چار افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے، کابل میں نامعلوم افراد نے بھارت سے تعلق رکھنے والی خاتون امدادی کارکن کو اغواء کرلیا۔ افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق کابل میں افغان وزارت دفاع کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران 16 شدت پسند اور تین سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ یہ کارروائیاں ننگر ہار، پکتیکا، غزنی، قندھار، ارزگان، بلخ، فاریاب، قندوز اور ہلمند کے صوبے میں کی گئیں۔ ان کارروائیوں کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔ شمالی صوبہ فاریاب میں دو جہادی کمانڈروں کے حامیوں کے درمیان جھڑپ میں چار افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے۔ حکام نے بتایا کہ سابق جہادی کمانڈر محمد سمیع خیر خواہ اور کمانڈر غفور کے حامیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ ان جھڑپوں میں چار افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے۔ وسطی صوبہ کپیسا میں امام مسجد کو ہلاک کردیا گیا ۔ فائرنگ کے بعد مقامی دیہاتیوں نے قاتل کو گرفتار کرلیا ہے۔ دریں اثناء دارالحکومت کابل میں نامعلوم افراد نے بھارت سے تعلق رکھنے والی خاتون امدادی کارکن کو اغواء کرلیا۔ افغان حکام کے مطابق یہ واقعہ قلعہ فتح اللہ کے علاقے میں پیش آیا۔ 40 سالہ بھارتی خاتون اور غیر سرکاری تنظیم کے ساتھ کام کررہی تھی ۔ ابھی تک کسی گروپ یاتنظیم نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ قبل ازیں کابل میں بھارتی سفارتخانہ نے افغانستان میں اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی تھی۔