خبرنامہ انٹرنیشنل

افغانستان کی سیکورٹی فورسز کا شدت پسند تنظیم داعش کے44عسکریت پسندوں کو ہلاک کا دعویٰ

کابل ۔(اے پی پی) افغانستان کی سیکورٹی فورسز نے مختلف کاروائیوں کے دوران شدت پسند تنظیم داعش اورطالبان سے وابستہ 44عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیاہے،ننگرہار میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے عالم دین جاں بحق ہوگیا ۔افغان میڈیا کے مطابق ننگرہار کے پولیس چیف احمد شیرزاد اور افغان نیشنل آرمی کے بریگیڈئیر جنرل محمد نسیم سنگین نے بتایا کہ صوبہ ننگرہار میں دہشتگردوں کے خلاف کاروائیاں تیزی کے ساتھ جاری ہیں اور حالیہ دنوں میں مختلف کاروائیوں کے دوران 44عسکریت پسند ہلاک جبکہ 18زخمی بھی ہوئے ہیں۔ جنرل محمد نسیم سنگین نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے کاروائیوں کے دوران مختلف دیہاتوں کو بھی کلئیر کیا ہے اور دہشتگردوں کے زیراستعمال بھاری اسلحہ بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ صوبہ ننگرہار میں طالبان اور داعش نے ایک دوسرے کے خلاف جہاد کا اعلان کر رکھا ہے اور ننگرہار اس حوالے سے میدان جنگ میں تبدیل ہوچکا ہے۔دریں اثناء مشرقی صوبہ ننگرہار کے دارالخلافہ جلال آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک مذہبی اسکالر ہلاک ہوگیا ۔ گورنر ننگرہار کے ترجمان کا کہنا ہے کہ احمد شاہ ایک مذہبی تقریب سے واپس آرہے تھے کہ انہیں نامعلوم افراد نے گولیوں کا نشانہ بنایا۔ حکام کا کہنا ہے کہ احمد شاہ پر فائرنگ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں تاہم ابھی تک کسی تنظیم یا گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔