خبرنامہ انٹرنیشنل

انتشار،خشک سالی،سیلاب؛34ممالک کی عوام غذائی قلت کا شکار

نیو یارک (آن لائن)دنیا کے 34 ممالک انتشار، خشک سالی ،سیلاب اور ان سے مشابہہ آفات کا شکار ہیں جن سے ان ممالک کی عوام کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق مسلح تنازعات، خشک سالی اور سیلابوں کے نتیجے میں34ممالک کے پاس ا غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے مناسب مقدار میں خوراک میسر نہیں ہے۔ان ممالک میں سے 27 کا تعلق افریقہ سے اور سات کا ایشیا سے ہے۔عالمی ادارے کی ذیلی تنظیم ایف اے او کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیاکہ عراق، شام، یمن، صومالیہ اور وسطی افریقی جمہوریہ میں جاری مسلح تنازعات کے سبب وہاں زراعت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ زراعت میں کمی کے باعث ان ممالک کے ہمسایہ ممالک بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں، جہاں بڑی تعداد میں مہاجرین قیام پذیر ہیں۔رپورٹ کے مطابق کانگو نہ صرف وسطی افریقی جمہوریہ کے ایک لاکھ مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ملک کے مغربی حصے میں جاری تنازع کے باعث 15 لاکھ بے گھر افراد اور ایل نینو نامی سلسلے سے متاثرہ 5 لاکھ افراد کا بوجھ بھی سنبھال رہا ہے۔خوراک کی کمی کی وجہ غیر معمولی موسمیاتی سرگرمی ،النینو سے پیدا ہونے والی خشک سالی اور دنیا کے کئی علاقوں میں سیلابوں اور جنگ کو قرار دیا گیا ہے۔ النینو کے سبب خشک سالی کی وجہ سے رواں سال جنوبی افریقہ، وسطیٰ امریکہ اور جزائر غرب الہِند میں فصلوں کی پیداوار میں واضح کمی ہوئی ہے۔ایف اے او کے مطابق ایل نینو سے جڑی خشک سالی نے 2016 میں جنوبی افریقہ میں ممکنہ فصل کی پیداوار کو بہت بری طرح متاثر کیا ہے۔ اس کے علاوہ ایل نینو سے منسلک خشک سالی وسطی امریکا اور کریبین کے ممالک میں مسلسل تیسرے برس بھی فصل کی کاشت کو متاثر کر سکتی ہے۔ جبکہ مراکش اور الجزائر میں بھی اس برس موسم کی خشکی کے باعث لوگوں کو فصل کی زیادہ پیداوار کی توقع نہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے پہلے بھی کئی خاندانوں کو خوراک کم میسر تھی اور اب گزشتہ برس کم پیداوار کے باعث خوراک کی کمی مزید بڑھ گئی ہے۔شمالی ممالک میں سردی کی فصل کی بہتر پیداوار اور ایشائی ممالک میں گندم کی فصل کی بہتر پیداوار کی توقع ہے۔ اندازے کے مطابق رواں برس 723 ملین ٹن گندم کی پیداوار ہوگی جو کہ گزشتہ برس کی نسبت 10 فیصد کم ہے۔ایف اے او کی فہرست میں زمبابوے، برکینا فاسو، چاڈ، جبوتی، گنی، سیرا لیون، برونڈی، کانگو، ایتھوپیا، کینیا، لیسوتھو، مڈغاسکر، موزمبیق، جنوبی سوڈان، سوڈان، سوازی لینڈ، یوگینڈا، افغانستان، برما اور نیپال شامل ہیں۔#/s#