خبرنامہ انٹرنیشنل

انٹرپول نے ذاکر نائیک کی وطن واپسی کیلیے بھارتی درخواست مسترد کر دی

انٹرپول نے ذاکر نائیک کی وطن واپسی کیلیے بھارتی درخواست مسترد کر دی

انٹرپول نے بین الاقوامی شہرت یافتہ مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کیخلاف بھارت کا ریڈ کارنر نوٹس مسترد کر دیا۔

بھارت نے ممتاز اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف انٹرپول کو ریڈ کارنر نوٹس کی درخواست کی تھی جس میں ان پر منی لانڈرنگ، نفرت انگیز تقاریر کے الزام عائد کیے گئے تھے۔

لیکن انٹرپول نے مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کیخلاف ریڈ کارنر نوٹس منسوخ کرتے ہوئے اپنے بین الاقوامی دفاتر سے ڈاکٹر ذاکر کی معلومات ہٹانے کی ہدایت کردی ہے۔

انٹرپول نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی لندن میں قانونی فرم کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے ذاکر نائیک کے خلاف جو شواہد جمع کرائے گئے تھے وہ مذہبی اور سیاسی تعصب پر مبنی تھے جس کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس بنگلا دیش میں ریسٹورنٹ پر حملے میں ملوث افراد نے گرفتاری کے بعد مبینہ طور پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقاریر سے متاثر ہونے کا بیان دیا گیا تھا۔

اس بیان کو جواز بنا کر بھارت کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ادارے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن (آئی آر ایف) کو غیر قانونی قرار دیکر اس کے اثاثے منجمد کر دیے تھے۔

بھارتی حکومت کے اقدامات کے باعث گزشتہ برس جولائی میں ڈاکٹر ذاکر نائیک نے بھارت چھوڑ کر بیرون ملک پناہ لے لی تھی۔

انٹرپول نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی لندن میں قانونی فرم کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے ذاکر نائیک کے خلاف جو شواہد جمع کرائے گئے تھے وہ مذہبی اور سیاسی تعصب پر مبنی تھے جس کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس بنگلا دیش میں ریسٹورنٹ پر حملے میں ملوث افراد نے گرفتاری کے بعد مبینہ طور پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقاریر سے متاثر ہونے کا بیان دیا گیا تھا۔