خبرنامہ انٹرنیشنل

بھارت:احتجاجی مظاہرین سےنمٹنےکیلئے9 ہزاراہلکار تعینات

نئی دہلی:(اے پی پی)بھارتی ریاست ہریانہ میں احتجاجی مظاہرین سے نمٹنے کیلئے پیرا ملٹری فورسز اور فوج کے نو ہزار اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں، ساتھ ہی مرکزی حکومت نے معاملے کے حل کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی ہے۔ مسافروں کو خطرے کے پیش نظر دوستی بس سروس اور سمجھوتا ایکسپریس بھی معطل ہے۔ریاست ہریانہ کے شہر روہتک میں احتجاج کرنے والے اعلیٰ ذات کے جاٹوں کا مطالبہ ہے کہ انہیں نچلے طبقے کی طرح ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں کوٹا دیا جائے۔مرکزی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کے سربراہ وینکیا نائیڈو ہوں گے۔ہریانہ میں جگہ جگہ سرکاری عمارتوں، ریلوے اسٹیشنوں، نجی املاک اور گاڑیوں کو آگ لگادی گئی ہے۔ سیکڑوں ٹرینیں منسوخ ہیں۔ ہائی وے بند ہے اور مسافر جگہ جگہ پھنسے ہوئے ہیں۔متعدد شہروں میں کرفیو نافذ ہے، فوج نے پوزیشنیں سنبھال لی ہیں، تشدد کے واقعات میں اب تک دس افراد ہلاک اور ایک سو پچپن زخمی ہوئے ہیں۔ مظاہرین نے نئی دہلی کو پانی سپلائی کرنے والی نہر بھی بند کردی ہے۔پاکستان نے سمجھوتا ایکسپریس اور دوستی بس سروس معطل کردی ہے۔ ٹور ازم ڈپارٹمنت کے منیجر کرنل(ر) خالد سرفراز نے بتایا کہ پیر کو دوستی بس سے تیس مسافر نئی دہلی جانے والے تھے۔ تاہم دونوں حکومتوں نے مسافروں کی حفاظت کے پیش نظر بس سروس معطل کر دی ہے۔