خبرنامہ انٹرنیشنل

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا چیلنج قبول، امریکی ریاست میسا چیوسے سے آئندہ متوقع صدارتی امیدوار ایلزبتھ ویرن نے اپنے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ جاری کردی

واشنگٹن ۔(ملت آن لائن) امریکی ریاست میسا چیوسے سے سینیٹ کی رکن اور آئندہ متوقع صدارتی امیدوار ایلزبتھ ویرن نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا چیلنج قبول کرتے ہوئے اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروا کر بتایا ہے کہ ان کے آباؤ اجداد دس نسلوں سے امریکا میں مقیم ہیں۔ امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی ایلزبتھ ویرن ایک اور مدت کے لئے سینیٹ کی رکنیت کا انتخاب لڑ رہی ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حقارت بھرے انداز میں ان کو پوکاہن ٹاس (نوآبادیاتی دور میں امریکا لائے گئے آباد کار) قرار دیتے ہوئے چیلنج کیا تھا کہ وہ اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروائیں، ثابت ہو جائے گا کہ وہ اصل امریکی باشندہ نہیں ہیں۔صدر ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ ایلزبتھ ویرن کے حوالے سے دعویٰ غلط ہونے کی صورت میں وہ دس لاکھ ڈالر کسی خیراتی ادارے کو دے گے۔ٹرمپ کے چیلنج کے جواب میں ایلزبتھ ویرن نے اپنا ڈی این اے ٹیسٹ ایک معروف ماہر جینیات سے کرایا جس سے معلوم ہوا کہ ان کا خاندان گذشتہ چھ سے دس نسلوں سے امریکا میں مقیم ہے۔ایلزبتھ ویرن نے اس موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ ان کے مخالفین ان پر ذاتی حملے کرکے ووٹرز کی توجہ حقیقی امور سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما کو بھی انتخابی مہم کے دوران موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ایسے ہی ذاتی حملوں کا سامنا رہا ہے اور وہ باراک اوباما سے یہ مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ وہ امریکی سرزمین پر اپنی پیدائش کا ثبوت فراہم کرنے کے لئے اپنا برتھ سرٹیفیکیٹ پیش کریں