خبرنامہ انٹرنیشنل

ٹرمپ کی مسلمانوں کو مارنے سے متعلق فرضی کہانی کی تعریف

واشنگٹن(ملت آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز بارسلونا میں ہونے والے حملے کی مذمت کرنے کے بعد ٹوئٹر میں اپنے پیغام میں کہا کہ امریکی جنرل جان پرشنگ کا مطالعہ کیا جائے کہ جب وہ دہشت گردوں کو پکڑتے تھے تو کیا کرتے تھے، اس کے بعد 35 سال تک کسی مسلمان دہشت گرد نے حملہ کرنے کی جرات نہیں کی۔

بظاہر وہ فرضی کہانیوں کا حوالہ دے رہے تھے جس کے مطابق 20ویں صدی میں جنرل پرشنگ فلپائن میں دہشت گردوں کو مارکر انہیں سور کے ساتھ دفن کرتے ہیں۔

فرضی کہانیوں کے مطابق جنرل پرشنگ دہشت گردوں کو سور کے خون مین بھگوئی ہوئی گولیوں سے مارتے تھے۔ تاہم تاریخ دانوں نے ان کہانیوں کو غلط قرار دیا ہے اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

تاحال ٹرمپ یا وائٹ ہاؤس نے اس حوالے سے وضاحت پیش نہیں کی۔

گزشتہ روز اسپین کے شہر بارسلونا میں دہشت گردوں نے سٹی سینٹر کے نزدیک راہ گیروں پر وین چڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے تاہم حکام کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

وہ فرضی کہانیوں کا حوالہ دے رہے تھے جس کے مطابق 20ویں صدی میں جنرل پرشنگ فلپائن میں دہشت گردوں کو مارکر انہیں سور کے ساتھ دفن کرتے ہیں۔

فرضی کہانیوں کے مطابق جنرل پرشنگ دہشت گردوں کو سور کے خون مین بھگوئی ہوئی گولیوں سے مارتے تھے۔ تاہم تاریخ دانوں نے ان کہانیوں کو غلط قرار دیا ہے اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

تاحال ٹرمپ یا وائٹ ہاؤس نے اس حوالے سے وضاحت پیش نہیں کی۔

گزشتہ روز اسپین کے شہر بارسلونا میں دہشت گردوں نے سٹی سینٹر کے نزدیک راہ گیروں پر وین چڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے تاہم حکام کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں ہوئی۔