خبرنامہ انٹرنیشنل

پاکستان کو ایف 16طیاروں کی فروخت سے بھارت کوکوئی تشویش نہیں ہونی چاہیے،پینٹاگون

واشنگٹن۔ اے پی پی) امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایف 16طیاروں کی فروخت سے بھارت کوکوئی تشویش نہیں ہونی چاہیے،اس معاہدے کو حتمی شکل دینے سے قبل خطے کی سیکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے پریس سیکرٹری پیٹرو کک نے بھارت کی جانب سے پاکستان کو ایف 16طیاروں کی فروخت پر تشویش کے حوالے سے اپنی پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ امریکا بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات اور پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مختلف نظروں سے دیکھتا ہے،امریکا کے دونوں ممالک کے ساتھ الگ الگ نوعیت کے تعلقات ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو اضافی ایف 16طیاروں کی فروخت سے پاکستان میں دہشتگردی کے خلاف جاری لڑائی کیلئے استعدادکار میں اضافہ ہوگا اور اس سے بھورت کو کسی تشویش میں مبتلا نہیں ہانا چاہیے۔پنٹاگون ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں جاری دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں ایف 16طیاروں کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے اور اس سے بھارت کو کوئی تشویش نہیں ہونی چاہیے۔اس معاہدے کے حوالے سے حکومتوں سے حکومتوں کے درمیان دفاعی سودے کروانے والے ادارہ ڈیفینس سیکیورٹی کو آپریشن ایجنسی (ڈی ایس سی اے) نے امریکی کانگریس کو اعتماد میں لیا اور کانگریس کو بتایا ہے کہ پاکستان کو ان طیاروں کی فروخت سے خطے میں عدم توازن پیدا نہیں ہوگا اور یہ معاہدہ جنونی ایشیاء میں امریکی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے اہداف کے حصول میں مددگار ثابت ہوگا۔ واضح رہے کہ پاکستان کئی دہائیوں سے ایف 16طیارے استعمال کرنے والا ملک ہے اور پاکستان گزشتہ 30سالوں سے مختلف اوقات میں امریکا سے ایف 16طیارے حاصل کرتا رہا ہے ، موجودہ دور میں ایف 16طیاروں کی اہمیت اس لئے بھی بڑھ گئی ہے کیونکہ ان کو 2004ء سے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں استعمال کیا جا رہا ہے اور ان کے استعمال سے خاطر خواہ نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔یاد رہے کہ امریکی کانگریس میں بھارتی لابی نے پاکستان کو مزید ایف سولہ طیاروں کی فروخت کی شدید مخالفت کی تھی۔