خبرنامہ انٹرنیشنل

کابل میں مظاہرے کے دوران2بم دھماکے ، 10افراد ہلاک

کابل(آئی این پی)افغان دارالحکومت کابل میں پاور اسٹیشن کی تعمیر کے خلاف مظاہرے کے دوران2بم دھماکوں کے نتیجے میں 10افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ،ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے،ادھر صوبہ پروان میں طالبان لیڈر کی تدفین کے موقع پر جھڑپوں کے دوران 9جنگجو ہلاک اور 15زخمی ہوگئے، افغان کمانڈوز نے ننگرہار میں داعش کے خلاف بڑا آپریشن شروع کردیا، سیکورٹی فورسز نے سامنگن کے ضلع درہ سوف کو طالبان سے آزاد کرالیا،دوسری جانب کابل سے 6 ہفتے قبل اغوا ہونے والی بھارتی خاتون جوڈتھ ڈی سوزا کو بازیاب کروالیا گیا۔افغان میڈیاکے مطابق دارالحکومت کابل میں پاور اسٹیشن کی تعمیر کے خلاف مظاہرے کے دوران2بم دھماکوں کے نتیجے میں 10افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ،ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔افغان وزار ت داخلہ کے مطابق دھماکے پاور اسٹیشن کی تعمیر کے خلاف مظاہرے کے دوران ہوئے ۔زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں بعض افراد کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔دھماکے سے قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔دھماکوں کے بعد بھگدڑ مچ گئی اور لوگ ادھر ادھر بھاگنے لگے۔سیکورٹی فورسز کے دستے موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ۔فوری طور پر کسی بھی گروپ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ۔ادھر صوبہ پروان میں طالبان لیڈر کی تدفین کے موقع پر جھڑپوں کے دوران 9جنگجو ہلاک اور 15زخمی ہوئے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان جنگجوؤں کے درمیان جھڑپیں ضلع سید خیل میں طالبان رہنما ملا شکور کی تدفین کے دوران ہوئیں۔مقامی حکام کاکہنا ہے کہ ہلاکتوں کے بارے میں تاحال کوئی معلومات نہیں ہیں واقعے کے بعد چند افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔طالبان رہنما ملا شکور گزشتہ ہفتے بارودی سرنگ کے دھماکے میں ہلاک ہوگیا تھا جو پروان میں گروپ کا فرضی گورنر بھی تھا۔ادھر افغان نیشنل آرمی کے کمانڈوز نے مشرقی صوبہ ننگرہار میں داعش کے خلاف بڑا آپریشن شروع کردیا۔مقامی سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر کاروائی افغان سپیشل فورسز نے ضلع کوٹ میں کی ہے ۔افغان زمینی فورسز کو امریکی فضائیہ کی بھی مدد حاصل ہے ۔تین روز قبل وزیر دفاع جنرل عبداللہ حبیبی نے ننگرہار کا دورہ کرکے مقامی حکام سے ملاقاتیں کی تھیں جس میں داعش کے خلاف آپریشن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔افغان نیشنل سیکورٹی فورسز نے سامنگن کے ضلع درہ سوف کو طالبان سے آزاد کرالیا۔وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ افغان نیشنل پولیس ،آرمی اور انٹیل جنس این ؑ ڈی ایس نے مشترکہ طور پر کاروائی کرتے ہوئے سامنگن کے ضلع درہ سوف سے طالبان کا صفایا کردیا ہے ۔طالبان کے تین اہم کمانڈر خیراللہ ،عبدالحق اور بختیارکو آپریشن کے دوران گرفتارکرلیا گیا ۔دوسری جانب افغانستان کے دارالحکومت کابل سے 6 ہفتے قبل اغوا ہونے والی بھارتی خاتون جوڈتھ ڈی سوزا کو بازیاب کروالیا گیا۔بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں جوڈتھ ڈی سوزا کی بازیابی کا اعلان کیا۔سشما سوراج نے بتایا کہ ‘جوڈتھ ڈی سوزا بالکل خیریت سیہیں اور جلد وطن پہنچ جائیں گی۔بعدازاں اپنی ایک اور ٹوئیٹ میں سشما نے لکھا کہ میری جوڈتھ سے گفتگو ہوئی ہے، وہ بھارتی سفیر من پریت ووہرا کے ساتھ دہلی پہنچ جائیں گی۔بھارتی وزیر خارجہ نے اپنی ٹوئیٹ میں جوڈتھ ڈی سوزا کی بازیابی کے سلسلے میں افغانستان میں بھارتی سفیر من پریت ووہرا کی کوششوں کو سراہتے ہوئے افغان عوام کا بھی شکریہ ادا کیا۔تاہم سشما سوراج نے اس حوالے سے تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ ڈی سوزا کو کن لوگوں نے اغوا کیا تھا اور انھیں بازیاب کیسے کروایا گیا۔واضح رہے کہ جوڈتھ ڈی سوزا کو گذشتہ ماہ 9 جون کو کابل میں واقع ان کے دفتر کے باہر سے اغوا کرلیا گیا تھا۔این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق 40 سالہ ڈی سوزا افغانستان میں ایک انٹرنیشنل این جی او آغا خان فانڈیشن کے ساتھ منسلک تھیں۔کلکتہ سے تعلق رکھنے والی ڈی سوزا گذشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مقیم تھیں