خبرنامہ انٹرنیشنل

ہلیری کلنٹن کا صدارتی امیدوارکےطورپراپنی نامزدگی قبول کرنےکااعلان

فلا ڈلفیا(آئی این پی) ہیلری کلنٹن نے ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے اپنی بطور صدارتی امیدوار نامزدگی قبول کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو بھی امریکا کو کمزور ملک کہنے کی اجازت نہیں دیں گے، صدر منتخب ہونے کی صورت میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا ان کی اولین ترجیح ہو گی۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق فلا ڈلفیا میں ہونے والے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن کے آخری روز خطاب کرتے ہوئے ہلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ امریکی صدر براک اوباما کی صدارت میں امریکا بہت مضبوط ہوا ہے، اوباما انتظامیہ کی معاشی پالیسیوں نے امریکا کو ہمیشہ کے لیے معاشی بحران سے بچا لیا ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی قبول کرتے ہوئے ہلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ امریکا میں ایسا معاشرہ چاہتے ہیں جہاں ہرشخص کو اچھی ملازمت اور بہترین ماحول میسر ہو، ہم امریکا میں کسی کے لئے دیوار نہیں بنائیں گے، کسی مذہب پر پابندی نہیں لگائیں گے بلکہ متحد ہو کر امریکا کو مزید ترقی دیں گے اور امریکا کو مکمل محفوظ بنانے کا خواب اب پورا ہوگا۔ہلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ امریکا کی فوج دنیا کی بہترین فوج ہے لیکن داعش سے متعلق فوجی جنرلز سے زیادہ معلومات رکھتی ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح بے خبر نہیں ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے گولی چلائے بغیر ایران کا ایٹمی پروگرام بند کرا دیا، اب اسرائیل کی سیکیورٹی کے لئے کام کریں گے اور کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ امریکا کو کمزور ملک کہے، کسی حملے کو ہونے سے پہلے ہی روک دیں گے۔ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کا کہنا تھا کہ امریکا تاریخ کے اہم ترین دور سے گزر رہا ہے، امریکا ایسا ملک نہیں جہاں تمام اختیارات ایک ہی شخص کو دے دیئے جائیں بلکہ دنیا بھرمیں اتحادیوں کیساتھ مل کرکام کریں گے۔واضح رہے کہ آٹھ نومبر کو مجوزہ صدارتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں کامیاب ہونے کی صورت میں اڑسٹھ سالہ ہلیری کلنٹن امریکا کی پہلی خاتون صدر بن جائیں گی