نئی دہلی ۔ 19 فروری (اے پی پی) نئی دہلی کی ایک عدالت نے کشمیری دانشور اور دلی یونیورسٹی کے پروفیسر سید عبدالرحمن گیلانی کوجنہیں نو فروری کو کشمیری رہنماء محمد افضل گورو کی شہادت کی برسی کے موقع پر پریس کلب آف انڈیا میں منعقدہ تقریب کے سلسلے میں گرفتار کیاگیا تھا کو چودہ روز کے لئے تہاڑ جیل بھیج دیا ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے پروفیسر گیلانی کوتقریب کے انعقاد اور کشمیری شہداء کے حق میں نعرے بلند کرنے پر بغاوت کے الزام میں گرفتار کیا تھا ۔ انہیں پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیاگیا ۔کورٹ میں حالیہ تشدد کے پیش نظر عدالت کی سماعت چانکیہ پوری پولیس اسٹیشن میں ہی ہوئی اورمجسٹریٹ نے انہیں3مارچ تک حراست میں رکھنے کا حکم دیا جس کے بعد انہیں تہاڑ جیل بھیج دیا گیا۔پروفیسر گیلانی کو تہاڑ جیل کے سخت سیکورٹی والے وارڈ میں رکھاگیا ہے۔سماعت کے دوران پروفیسر گیلانی کے وکیل ایڈووکیٹ ستیشن تامتا نے ضمانت کی درخواست دائر کی ۔ اس دوران پولیس نے موقف اختیار کیا کہ انہیں مذید تفتیش کیلئے پروفیسر گیلانی درکار نہیں ہیں جس پر عدالت نے انہیں چودہ روز کے لئے تہاڑ جیل بھجوادیا ۔ پروفیسر گیلانی پرافضل گورو کی شہادت کی برسی کے موقع پر دلی پریس کلب میں ایک تقریب منعقد کرنے اور کشمیریوں کے حق میں نعرے بلند کرنے پر بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔تاہم ستیشن تامتا نے اپنے دلائل میں کہاکہ پروفیسر گیلانی صرف تقریب کے منتظم تھے جبکہ تقریب میں کوئی بھی شرکت کرسکتا تھا ۔ادھر دلی پولیس کو ان چار نوجوانوں کی تلاش ہے جنہوں نے نو فروری کو تقریب کے دوران کشمیریوں کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے ہیں۔ پولیس زرائع کا کہنا ہے کہ سماجی رابطے کے ویب سائیٹس کے علاوہ تقریب کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیاجارہا ہے اور ان کے خلاف بھی بغاوت کا مقدمہ درج کیا جائے گا ۔
خبرنامہ کشمیر
بھارتی عدالت کا پروفیسرگیلانی کو 14 روز تہاڑ جیل میں زیر حراست رکھنے کا حکم
