حریت رہنماؤں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی
سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے تحریک حریت کے رہنماء شاہ ولی محمد اورکارکنوں عمر عادل ڈار، مولانا مدثر ندوی، عبدالاحد اور دیگر محبوسین کی مسلسل غیر قانونی نظر بندیوں اورگرفتاریوں پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ پولیس بلا جوازطورپر ان کی رہائی میں رکاٹیں ڈال رہی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اس طرز عمل کو مطلق العنانیت قراردیتے ہوئے کہا کہ قابض انتظامیہ فوجی طاقت کے بل پر کشمیریوں کی حق و انصاف پر مبنی سیاسی جدوجہد کو دباکرجموں وکشمیر کو بے چینی اور سیاسی انتشارکی طرف دھکیل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کو پولیس نے تحریک حریت کے کارکنوں عمر عادل ڈار، مولانا مدثر ندوی اور عبد الاحد کو اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا اوران کی نظربندی کو طول دینے کیلئے پولیس رپورٹ نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس اہلکار نظربندوں کو انکے اہلخانہ سے ملاقات میں بھی غیر ضروری رکاوٹ ڈال رہی ہے ۔ترجمان نے تحریک حریت کے غیر قانونی طورپر نظربند قائدین میر حفیظ اللہ اور محمد یوسف فلاحی کی شدید علالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنماؤں کی صحت تیزی سے گررہی ہے اورناگفتہ بہ حالت کے باوجود بھی انہیں علاج معالجے کی سہولت فراہم نہیں کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ جیلوں اور پولیس اسٹیشنوں میں کشمیری نظربندوں کو ہراساں کیاجارہا ہے اور انہیں جیل مینول کے مطابق کوئی سہولت فراہم نہیں کی جارہی۔ حریت ترجمان نے کہاکہ کشمیری نظربندوں کے ساتھ جیل حکام کا رویہ انتہائی امتیازی اور غیر انسانی ہے ۔ انہوں نے بھارتی پولیس کے متکبرانہ اور ظالمانہ رویہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے تمام کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا سخت نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ نظربندوں کی فوری رہائی کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔
خبرنامہ کشمیر
حریت رہنماؤں کی مسلسل غیرقانونی نظربندی
