کل جماعتی حریت کانفرنس کی سیدعلی گیلانی کی مسلسل غیرقانونی نظربندی کی مذمت
سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے حریت چیئرمین سیدعلی گیلانی کی گھر میں مسلسل غیر قانونی نظربندی کی شدید مذمت کی ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر میں حریت کانفرنس کے ایک اجلاس میں مقبوضہ علاقے کی تازہ ترین سیاسی صورتحال کا جائزہ لیاگیا ۔اجلاس کی صدارت حریت کانفرنس کے سیکرٹری جنرل غلام نبی سمجھی نے کی ۔ اجلاس میں حریت چیئرمین سید علی گیلانی کی مسلسل گھر میں نظربندی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ اس سے ان کی صحت بری طرح متاثر ہو رہی ہے ۔اجلاس میں کہاگیا کہ مسلسل نظربندی بنیادی انسانی حقو ق کی خلاف ورزی اور پر امن سیاسی سرگرمیوں پر قدغن کے مترادف اور انتہائی قابل مذمت ہے۔ اجلاس میں حریت کانفرنس کی مجلس شوریٰ کے رُکن محمد یوسف ندیم کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیاگیا۔اس موقع پر کٹھوعہ میں آٹھ سالہ ننھی آصفہ کی بے حرمتی اور قتل میں ملوث مجرموں کی سرکاری پُشت پناہی کو ایک سنگین معاملہ قرار دیتے ہوئے اس انسانیت سوز سانحے پر کٹھ پتلی انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی پر افسوس ظاہر کیاگیا ۔ اجلاس میں بھارت کی عدلیہ اور انتظامیہ کے عدل وانصاف کے حوالے سے مسلمانوں کے ساتھ دوہرے معیار پر تشویش بھی ظاہر کی گئی ۔اجلاس کے شرکاء نے ننھی آصفہ کے سفاکانہ قتل کو جموں کے مسلمانوں کے خلاف ایک گہری سازش کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں کے خلاف 1947ء کی تاریخ کو دہرایا جارہا ہے جو کشمیری حریت پسندوں کیلئے ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔شرکاء نے سرینگر سینٹرل جیل میں نظربند کشمیریوں کو مختلف حیلے بہانوں سے ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے اور انہیں وادی کشمیر سے باہر کی جیلوں میں منتقل کرنے کی بھی شدید مذمت کی گئی ۔ حریت رہنماؤں نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے سویہ بُگ بڈگام کے معمر شخص سید حبیب اللہ کے قتل پر تشویش ظاہر کی اور اس واقعے میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اجلاس میں حریت رہنماؤں یاسمین راجہ ، حکیم عبدالرشید، محمد یوسف نقاش، غلام احمد گلزار محمد یٰسین عطائی،سید یعصوب سبطی،سید بشیر احمد اندرابی،سید امتیاز احمد،فیروز احمد خان، خواجہ فردوس احمد ، سید محمد شفیع ، پرنس سلیم ، پیر عبدالرشید ، گلشن عباس اور محمد شفیع لون نے شرکت کی ۔