خبرنامہ کشمیر

آزاد کشمیر کے عوام آئندہ انتخابات میں لوٹ مارکا حساب لیں گے،چوہدری برجیس احمد طاہر

پلندری ۔ (اے پی پی) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس احمد طاہر نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں لوٹ مار کا بازار گرم ہے اور آئندہ انتخابات میں عوام اس کا حساب لیں گے ، میرے خلاف پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کرنے والے وزیراعظم آزاد کشمیر بتائیں کہ پی پی کے دور میں منتقل ہونے والے زلزلہ متاثرین کے 56 ارب روپے پر کتنا احتجاج کیا، وزیراعظم محمد نوازشریف نے تین سال میں آزاد کشمیر کی حکومت کو 139 ارب روپے دیئے، نوازشریف کے حکم پر کہوٹہ۔ آزاد پتن 25 کلو میٹر روڈ کی تعمیر کیلئے 10 کروڑ روپے جاری کر دیئے گئے ہیں، سڑک ایک سال میں مکمل ہو گی۔ پیر کو پلندری میں مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وزیراعظم محمد نوازشریف کے حکم پر ورکر کنونشن کے کامیاب انعقاد پر فاروق حیدر کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان ورکر کنونشنز نے وزیراعظم آزاد کشمیر کو حقوق یاد دلا دیئے ہیں، یہ حقوق چار سالوں میں کیوں یاد نہیں آئے، وزیراعظم آزاد کشمیر حقوق یاد کرانے پر فاروق حیدر کا شکریہ ادا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر بتائیں کہ وہ وزیراعظم تھے اور پاکستان میں پی پی کی حکومت تھی تو اس دوران زلزلہ متاثرین کیلئے آنے والے 56 ارب روپے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کیوں منتقل کئے گئے، اس پر انہوں نے احتجاج کیوں نہیں کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے آصف زرداری کی موجودگی میں میرپور کے شہریوں کو 640 کیوسک پانی دینے کی مخالفت کی تھی، اس پر انہوں نے کتنا احتجاج کیا۔چوہدری برجیس طاہر نے کہاکہ ہمارے خلاف اپنے وزیروں کو لیکر پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کیا جاتا ہے یہ احتجاج منگلا ڈیم کی توسیع کے وقت کیوں نہیں کیا گیا، چاہئے تو یہ تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کیخلاف احتجاج کرتے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ آج فنڈز نہ دینے کی بات کی جا رہی ہے، نوازشریف کے 3 سالہ دور حکومت میں آزاد کشمیر کو 139 ارب روپے دیئے گئے، کشمیر کونسل سے 20 ارب روپے دیئے گئے۔ وزیراعظم کو ساڑھے چار سالوں کی طرح لوٹ مار، لوگوں سے زیادتی کیلئے مزید پیسے چاہئیں، آج کشمیر میں پیپلز پارٹی کے ورکر کو میونسپل کمیٹیوں کے سربراہ تعینات کئے گئے ہیں ۔ کشمیر کے لوگ انتخابات میں پیپلز پارٹی سے اس کی کارکردگی اور کرپشن کا حساب لیں گے۔ برجیس طاہر نے کہا کہ ہم نوازشریف کے کارکن ہیں، جھوٹ کی سیاست نہیں کرتے، وزیراعظم آزادکشمیر جمہوریت کی بات تو کرتے ہیں لیکن ان کے سینئر وزیر کے ہمراہ میں نے کوٹلی میں شہید ہونے والوں کو امدادی چیک دیئے لیکن وزیراعظم آزاد کشمیر نے یہ چیک کیش نہیں ہونے دیئے کہ برجیس طاہر نے یہ چیک کیوں دیئے ہیں، یہ شہداء کے چیک تھے ۔ انہوں نے شرکاء سے پوچھا کہ وہ بتائیں کہ تحریک آزادی کی مخالفت کون کرتا ہے۔ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی عمارت کیلئے نوازشریف نے دو ارب روپے دینے کا اعلان کیا، وزیراعظم آزاد کشمیر اپنی اداؤں پر غور کریں، ان کا خیال ہے کہ وہ میرے خلاف جلوس نکالیں گے تو میں گھبرا جاؤں گا آج بھی پلندری آمد پر میرے خلاف سیاہ جھنڈیوں سے استقبال کی خبریں لگی ہیں لیکن یہاں تو ہر طرف (ن) لیگ کے سبز پرچم ہی لہرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی منظوری سے پلندری کی شاہراہوں سمیت دیگر منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔ آزاد پتن۔ کہوٹہ 25 کلو میٹر سڑک کیلئے 93 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، یہ کام این ایل سی کو دیا گیا ہے اورمنصوبہ 12 ماہ میں مکمل ہوگا ۔ نئی سڑک کی چوڑائی 24 فٹ ہوگی اور اس کیلئے 10کروڑ روپے جاری ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ پلندری کے عوام کے مطالبے پر یہاں پاسپورٹ آفس قائم کیا گیا ہے۔