خبرنامہ کشمیر

افضل گورو شہید کی برسی کے موقع پر مقبوضہ کشمیرمیں مکمل ہڑتال

سرینگر ۔ (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیںآج معروف آزادی پسند رہنماء محمد افضل گورو کو شہادت کی تیسری برسی کے موقع پر سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں مکمل ہڑتال اورکرفیو جیسی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں ۔ہڑتال کا مقصد آزادی پسند شہید رہنماؤں محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی میتوں کی واپسی پر زور دینا ہے تاکہ انکی مقبوضہ علاقے میں عزت و احترام کے ساتھ تدفین کی جاسکے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی اور اے پی ایچ سی اور جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہان میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے دی ہے ۔انتظامیہ نے سرینگر ، بارہمولہ، سوپور اور دیگر اضلاع میں سخت پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔ ہڑتال اور احتجاج کی کال کے پیش نظر بھارتی فوج اورپولیس اہلکاروں کی بڑی تعدادسرینگر اور دیگر علاقوں میں تعینات ہے ۔بھارت نے محمد افضل گوروکو 9فروری2013اورمحمد مقبول بٹ کو 11فروری1984کو نئی دلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی پر چڑھا کر انکی میتوں کو جیل کے احاطے میں ہی دفن کردیا تھا۔ ادھرقابض انتظامیہ نے محمد یاسین ملک کو پارٹی رہنماؤں مشتاق اجمل ، اشرف بن سلام اور غلام محمد ڈار کے ہمراہ گرفتار کرکے سرینگر سینٹرل جیل منتقل کردیا ہے جبکہ حریت رہنماء مختار احمد وازہ ، ہلال احمد وار ، ظفر اکبربٹ ، فردوس احمد شاہ اور دیگر کو گرفتار کرلیاگیا ہے اورشبیر احمد شاہ ، محمد اشرف صحرائی ،نعیم احمدخان ، محمد اشرف لایا، محمد ایاز اکبر اور دیگر گھروں میں نظربند ہیں۔قابض انتظامیہ نے یاسین ملک کو سات روزہ ریمانڈ پر جیل منتقل کردیا ہے۔ انتظامیہ نے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین کو شہید محمد افضل گورو کی شہادت کی تیسری برسی کے موقع پر احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے گرفتار کیاہے۔ ہڑتال اور پر امن مظاہروں کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی اور اے پی ایچ سی اور جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہان میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے دی ہے ۔پولیس کے ایک دستے نے سرینگر میں لبریشن فرنٹ کے دفتر پر چھاپہ مارا اور محمد یاسین ملک کو پارٹی رہنماؤں مشتاق اجمل ، اشرف بن سلام اور غلام محمد ڈار کے ہمراہ گرفتار کرلیا ۔انہیں سرینگر سینٹرل جیل میں نظربند رکھاگیا ہے۔ محمد یاسین ملک نے حراست سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ لبریشن فرنٹ نے محمد افضل گورو اور محمد مقبول بٹ کی میتیوں کو انکے اہلخانہ کے حوالے کرنے سے بھارت کے انکار کے بارے میں عالمی برادری کو آگاہ کرنے کیلئے پر امن احتجاجی مظاہرے کرنے کا فیصلہ کیاتھا ۔انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ بھارت ہمیں پر امن طریقے سے اپنانقطہ نظرپیش کرنے کی بھی اجازت نہیں دے رہا ہے ۔ انہوں نے اس حوالے سے عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے کہاکہ اپنے ہیروز کی میت کی واپسی کا مطالبہ کرنا ہر کشمیری کا حق ہے اور ہم یہ مطالبہ مسلسل دوہراتے رہیں گے ۔ بعد ازاں لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہاہے کہ یاسین ملک اور گرفتارکئے گئے دیگر تین رہنماؤں کو سرینگر میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیاگیا جس نے انکی سات روز ریمانڈ پر سرینگر سینٹرل جیل منتقلی کا حکم جاری کیا۔